فلم ‘بڑے میاں چھوٹے میاں’ کے ہدایتکار علی عباس ظفر کے خلاف مقدمے کا حکم

پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے درمیان تنازع نے مزید شدت اختیار کر لی ہے۔

ممبئی کی عدالت نے پولیس کو فلم "بڑے میاں چھوٹے میاں” کے ڈائریکٹر علی عباس ظفر، شریک پروڈیوسر ہمانشو مہرا اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ حکم پروڈیوسر واشو بھگنانی کی شکایت پر دیا گیا، جنہوں نے دھوکہ دہی، جعلسازی اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے تھے۔

واشو بھگنانی کا دعویٰ ہے کہ فلم کی پروڈکشن کے دوران ان کے ساتھ دھوکہ ہوا، مالی ریکارڈ میں رد و بدل کیا گیا اور ان سے غیر ضروری طور پر اضافی رقم وصول کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلم کے دستخطی دستاویزات میں جعلسازی کی گئی اور پروڈکشن کے اخراجات غیر معمولی طور پر بڑھا دیے گئے، جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔

ابتدائی طور پر پولیس کی جانب سے کارروائی نہ ہونے پر بھگنانی نے عدالت سے رجوع کیا، جس کے بعد باندرہ پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی گئی۔

اکشے کمار، ٹائیگر شراف، مانوشی چھلر، اور علایا ایف کی بڑی کاسٹ کے باوجود یہ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ یہ بڑی بجٹ کی فلم کئی تنازعات کا شکار ہے، اور اب پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے درمیان تنازع نے مزید شدت اختیار کر لی ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین