قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کراچی میں عالمی اردو کانفرنس کے دوران اپنے کرکٹ کیریئر، ذاتی زندگی، اور پاکستان کرکٹ کے مسائل پر کھل کر بات کی۔
شاہد آفریدی نے بتایا کہ ان کا بچپن کا خواب تھا کہ یا تو کرکٹ کھیلیں یا آرمی جوائن کریں۔ انہوں نے عمران خان کو اپنی کرکٹ کا سب سے بڑا محرک قرار دیتے ہوئے کہا، "اگر عمران خان نہ ہوتے تو میں کبھی کرکٹر نہ بنتا۔”
آفریدی نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ عمر کو رکاوٹ نہ سمجھیں اور اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے محنت کریں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اردو بولنے والوں نے شہر کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے اپنی ریکارڈ ساز اننگز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اننگز سوچے سمجھے بغیر کھیلی گئی تھی۔ مشتاق احمد کے انجرڈ ہونے کے بعد انہیں موقع ملا، اور وسیم اکرم و وقار یونس نے ان کی بیٹنگ کو سراہا۔
آفریدی نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پہلے سے اس کا علم تھا، لیکن ان کی بات پر ایکشن نہیں لیا گیا۔انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو سوشل میڈیا کے غیر ضروری اثرات سے بچائیں اور ان کی تربیت پر زور دیں۔
شاہین آفریدی کے بارے میں بات کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ وہ انہیں کپتان بنانے کے حق میں نہیں تھے، لیکن جب یہ فیصلہ ہو چکا تھا تو انہیں وقت دیا جانا چاہیے تھا۔
چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے انہوں نے پی سی بی کے موجودہ مؤقف کو درست قرار دیا اور کہا کہ اگر بھارت پاکستان نہ آئے تو ہمیں بھی وہاں نہیں جانا چاہیے۔
آفریدی نے شاہین آفریدی سے اپنی بیٹی کی شادی کے بارے میں دلچسپ باتیں کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے رشتہ منظور کرنے سے قبل مکمل انکوائری کی تھی۔