وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف اہم کارروائی کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ اس منصوبے کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی، اور وزارت داخلہ کو اس حوالے سے سمری تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کی منظوری کے بعد عمران خان پر دہشت گردی کے الزامات کے تحت خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ ان پر سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کو ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا الزام ہے۔ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے اس کیس کی انکوائری مکمل کر لی ہے۔
عمران خان کے خلاف مقدمہ پاکستان پینل کوڈ کے چیپٹر 6 اور 9 اے کے تحت چلایا جائے گا، اور دیگر قوانین کے تحت بھی کارروائی ہوگی۔ کابینہ کی منظوری کے بغیر ان الزامات پر کارروائی ممکن نہیں، اس لیے قانونی عمل مکمل کرنے کے لیے منظوری لازمی ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں رپورٹ جمع کروائی جس میں بتایا گیا کہ عمران خان کے خلاف پنجاب میں 99، خیبرپختونخوا میں 2، اور اسلام آباد میں 74 مقدمات درج ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق ان کے پاس عمران خان کے خلاف 7 مقدمات زیر التوا ہیں، جبکہ نیب میں 3 کیسز کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف ان کی اپیل بھی زیر غور ہے۔