سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ سابق جنرل فیض حمید کے معاملے میں صرف کورٹ مارشل نہیں ہوگا بلکہ سزا بھی دی جائے گی۔ انہوں نے "نجی چینل” کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی واضح کرچکے ہیں کہ 14 دسمبر کی سول نافرمانی کی کال کا براہ راست تعلق فیض حمید کے ٹرائل سے ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں کہ ایک شخص پر مقدمہ چلے اور اس کے حامیوں کو نظرانداز کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا سیاسی اثر زائل ہو چکا ہے اور ملک میں ایسا میرٹ کا نظام قائم ہو چکا ہے جہاں اب کوئی طاقتور شخص قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتا۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ پانچ ماہ کے عرصے میں شواہد جمع کرنے کے بعد آخر کار فرد جرم عائد کی گئی۔ انہوں نے اس امکان کا اظہار بھی کیا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو فوجی تحویل میں لیا جائے تو یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہوگی۔
سینیٹر نے بشریٰ بی بی کے حوالے سے بھی بات کی اور دعویٰ کیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔