وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش اور رابطوں پر سخت تنقید کی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 12 سے 278 تک بتائی، لیکن ان ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی قابل اعتماد ثبوت فراہم نہیں کیے۔
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی دوغلی پالیسی پر بھی سخت اعتراض کیا اور کہا کہ تحریک انصاف نے رینجرز اور پولیس کے اہلکاروں کی شہادتوں کا کوئی ذکر نہیں کیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ان کی سیاست میں دہرا معیار اور دوہرا پن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ دن پہلے تک پی ٹی آئی کے نزدیک مذاکرات صرف اسٹیبلشمنٹ تک ہی "حلال” تھے، جبکہ حکومت سے مذاکرات "حرام” سمجھے جاتے تھے، اور یہ سب تبدیلیاں وقت کے انقلاب کا حصہ ہیں۔
خواجہ آصف نے سوال کیا کہ "مذاکرات کی بات اچھی ہے، مگر عمران خان کی گارنٹی کون دے گا؟” کیونکہ عمران خان تو دن میں کئی رنگ بدل لیتے ہیں۔ وزیر دفاع نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ "پہلے زمانے میں جنرل باجوہ اور فیض ضامن ہوتے تھے، جب محبت جوان تھی۔”