اگر آپ ہر عمر میں اپنے دماغ کو صحت مند اور ڈیمینشیا جیسے امراض سے بچانا چاہتے ہیں تو ٹی وی ریموٹ کو چھوڑ کر کتاب پڑھنے کی عادت اپنالیں۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دماغ کی طویل مدتی صحت کے لیے ہماری روزمرہ کی سرگرمیاں بہت اہم ہوتی ہیں۔
تحقیق میں 60 سال سے زائد عمر کے تقریباً 400 افراد شامل تھے۔ ان کی 24 گھنٹوں کی سرگرمیوں کا تجزیہ کیا گیا اور یہ نتیجہ سامنے آیا کہ آپ کا دن کیسے گزرتا ہے، اس کا دماغی صحت پر گہرا اثر پڑتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کچھ وقت بیٹھ کر گزارنا، اگر درست سرگرمیوں میں لگایا جائے، تو دماغ کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
ایسی سرگرمیاں جیسے مطالعہ کرنا، موسیقی سننا، عبادت کرنا یا دوسروں سے بات چیت کرنا، یادداشت اور سوچنے کی صلاحیتوں کو بہتر بناتی ہیں۔
اس کے برعکس، ٹی وی دیکھنے یا ویڈیو گیمز کھیلنے جیسی سرگرمیاں دماغ پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج اہم ہیں کیونکہ طرز زندگی میں تبدیلی لاکر ڈیمینشیا کے 45 فیصد کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بیٹھ کر وقت گزارنا نقصان دہ نہیں ہوتا، لیکن یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ یہ وقت کس طرح گزارتے ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ مطالعہ یا دوستوں سے بات چیت کرنا دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے، جبکہ ٹی وی دیکھنے اور گیمنگ جیسے مشاغل سے نقصان ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین پہلے سے جانتے ہیں کہ جسمانی سرگرمی دماغی صحت کے لیے بہت ضروری ہے اور ورزش سے ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ لیکن یہ پہلی بار ہوا ہے کہ بیٹھ کر وقت گزارنے کی عادتوں کا دماغی صحت پر اثرات کے حوالے سے جائزہ لیا گیا ہے۔
تحقیق کے نتائج
یہ تحقیق معروف سائنسی جرنل "Journals of Gerontology, Series A: Biological Sciences and Medical Sciences” میں شائع ہوئی ہے۔
مطالعہ اور سماجی سرگرمیاں دماغ کو جوان رکھنے میں مددگار ہیں، جبکہ غیر متحرک سرگرمیاں جیسے ٹی وی دیکھنا یا گیمنگ منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔