پاکستان کے بیلسٹک میزائل امریکا تک پہنچ سکتے ہیں، جان فائنر

یہ صورتحال امریکا کے لیے تشویش کا باعث ہے

پاکستان کے بیلسٹک میزائل امریکا تک پہنچ سکتے ہیں، جان فائنر

واشنگٹن:امریکی نائب مشیر قومی سلامتی، جان فائنر نے کہا ہے کہ پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ امریکا کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ ان کے مطابق یہ میزائل جوہری ہتھیاروں سے لیس ہو سکتے ہیں اور یہ صورتحال امریکا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جان فائنر نے کہا کہ پاکستان کے میزائل پروگرام کی وسعت نے ان کے مقاصد کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا بیلسٹک میزائل پروگرام امریکا کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ بن چکا ہے۔

گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے چار اداروں پر بیلسٹک میزائل کی تیاریوں میں معاونت کرنے کے الزام میں پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ یہ پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر 13382 کے تحت لگائی گئیں، جس کا مقصد بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور ترسیل روکنا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے امریکی پابندیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پابندیوں کو غیر منصفانہ اور متعصبانہ قرار دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد اپنی خودمختاری کا تحفظ اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پابندیاں جنوبی ایشیا میں فوجی عدم توازن کو بڑھانے کی کوشش ہیں، جو علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ پاکستان نے اپنی اسٹریٹجک صلاحیتوں کو 24 کروڑ عوام کی مقدس امانت قرار دیا اور واضح کیا کہ اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔

دفتر خارجہ کے مطابق، ماضی میں بھی تجارتی اداروں پر شکوک و شبہات کی بنیاد پر پابندیاں لگائی گئیں جن کا کوئی ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔ ترجمان نے عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر عمل درآمد کے لیے دہرے معیارات کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ پالیسیاں عدم پھیلاؤ کے نظام کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین