ایف ڈی اے کے مطابق، خاص طور پر "Camellia sinensis” نامی پودے سے تیار کی جانے والی چائے کو صحت بخش مشروب کا درجہ دیا گیا ہے۔ اس اہم فیصلے کا چائے کی پیداوار اور مارکیٹنگ کرنے والے عالمی اداروں نے زبردست خیرمقدم کیا ہے۔
امریکی ٹی ایسوسی ایشن کے صدر پیٹر ایف گوگی نے اس اعلان کو چائے کی صنعت کے لیے خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ عالمی سطح پر چائے کی حیثیت کو مزید مضبوط کرے گا اور مارکیٹ پر مثبت اثر ڈالے گا۔
اسی طرح نارتھ ایسٹرن ٹی ایسوسی ایشن کے مشیر اور بھارت کے ٹی بورڈ کے سابق وائس چیئرمین بدیانند بورکاکوٹی نے بھی اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ہونے والی تحقیق نے چائے کے صحت سے متعلق فوائد کو اجاگر کیا ہے اور یہ فیصلہ ان دعووں کی توثیق کرتا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ چائے کو صحت مند مشروب کے طور پر فروغ دے۔