اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی مفادات کا اثاثہ ہیں اور ان کے ذریعے واحد مسلم ایٹمی قوت پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
خواجہ آصف نے یہ بیان نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی رچرڈ گرینل کے عمران خان کی رہائی کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی طاقتوں کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے لیے حمایت ظاہر کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کے پیچھے اسرائیلی اور مغربی مفادات کارفرما ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرنا خوب جانتی ہے، اور ہماری اولین ترجیح صرف پاکستان ہے۔ انہوں نے مغربی حمایت حاصل کرنے والوں کو خبردار کیا کہ پاکستانی حکومت کسی بھی بیرونی دباؤ کو قبول نہیں کرے گی۔
ن لیگ کے سینیٹر طلال چوہدری نے بھی عمران خان کی رہائی کے لیے مغربی حمایت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امریکی دباؤ کو خاطر میں نہیں لائے گی۔ انہوں نے طنزیہ کہا کہ پہلے امریکا عمران خان کو آزاد کروائے گا، پھر عمران خان امریکا سے آزادی دلانے کی مہم چلائیں گے۔
حکومت کسی ایسے بیان پر کوئی دباؤ محسوس نہیں کرتی جو رسمی حکومتی پالیسی کی نمائندگی نہ کرے۔
پروگرام میں شریک پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ امریکی ایلچی رچرڈ گرینل نے ابھی تک اپنا منصب سنبھالا بھی نہیں ہے، اور جب وہ اپنی ذمے داریاں سنبھالیں گے، تب انہیں اپنی پوری انتظامیہ سے ہم آہنگ ہو کر کام کرنا ہوگا۔
حسین حقانی نے کہا کہ انہیں ماضی کے حالات سے بھی آگاہ کیا جائے گا، جہاں عمران خان اور ان کے حامی امریکی پالیسیوں کے سخت مخالف رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کسی بھی طرح امریکا کے مفاد میں نہیں ہیں اور ان کے ماضی کے بیانات اس بات کی گواہی دیتے ہیں۔