گڑھی خدابخش:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو داخلی اور خارجی طور پر سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں اور جو لوگ ملک کے بارے میں بیانات دے رہے ہیں، ان کا اصل مقصد پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کو نشانہ بنانا ہے، نہ کہ کسی سیاسی قیدی سے ہمدردی۔
بینظیر بھٹو کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بینظیر بھٹو غریب عوام اور پسماندہ علاقوں کی آواز تھیں۔ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ رہنما تھیں اور عوام کے حقوق کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر کو شہید کرنے والوں نے یہ سمجھا تھا کہ ان کے بعد سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، پنجاب اور دیگر علاقوں کی حقیقی آواز ہمیشہ کے لیے دب جائے گی اور کٹھ پتلی سیاست کا راج ہوگا۔ لیکن بینظیر کے نظریے نے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج پاکستان کو اندرونی اور بیرونی سطح پر بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ دہشت گردی کا بحران دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، ہر صوبے کو الگ مسائل درپیش ہیں، اور بین الاقوامی سطح پر مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاسی قوتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، کیونکہ کسی ایک جماعت کے پاس ان بحرانوں کو حل کرنے کا مینڈیٹ یا طاقت موجود نہیں۔
بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو سلیکٹڈ نہیں ہے اور عوام کے سامنے جواب دہ ہے۔ انہوں نے حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کبھی اقتدار یا وزارت کی خواہش نہیں کی بلکہ عوام کے حقوق کی بات کی۔ تاہم، انہوں نے شکایت کی کہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوا اور حکومت کو پارلیمان کو اعتماد میں لے کر چلنا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے خلاف عالمی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کبھی بھی ایٹمی اثاثوں یا میزائل پروگرام پر سودا نہیں ہونے دے گی اور عالمی سازشوں کو ناکام بنائے گی۔
بلاول نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان غیر ملکی شخصیات کی مذمت کریں جو پاکستان کی ایٹمی طاقت کے خلاف ہیں لیکن ان کی حمایت میں بیانات دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو واضح موقف اختیار کرنا ہوگا کہ آیا وہ ایسی لابیوں کا حصہ بننا چاہتی ہے جو پاکستان کی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔