بھارت کی ریاست اترپردیش کے ضلع چندولی کے گاؤں حامد پور میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں کھانے کے انتظام میں تاخیر کی وجہ سے دولہا نہ صرف بارات واپس لے گیا بلکہ اسی رات دوسری شادی بھی کر لی۔
دلہن کی شادی مہتاب نامی نوجوان سے سات ماہ پہلے طے کی گئی تھی، اور 22 دسمبر کو شادی کی تقریبات بڑے جوش و خروش سے جاری تھیں۔ دلہن کے اہل خانہ نے بارات کا استقبال مٹھائی سے کیا اور بعد میں کھانے کا بندوبست کیا۔ تاہم دولہا کے ایک رشتہ دار نے کھانے میں تاخیر پر اعتراض کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
دلہن کے گھر والوں نے مسئلے کو سلجھانے اور مہمانوں کو منانے کی کوشش کی، مگر باراتیوں نے دلہن کے خاندان پر الزام لگاتے ہوئے شادی روک دی اور وہاں سے روانہ ہوگئے۔
حیران کن طور پر، دولہا نے اسی رات اپنی ایک رشتہ دار کے ساتھ شادی کر لی، جس کی اطلاع دلہن کے گھر والوں کو ملی تو وہ سکتے میں آگئے۔ دلہن کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ اس واقعے کی وجہ سے انہیں تقریباً 7 لاکھ روپے کا مالی نقصان ہوا، جس میں جہیز میں دیے گئے 1.5 لاکھ روپے بھی شامل ہیں۔
اس واقعے کے بعد دلہن کے اہل خانہ نے دولہا اور اس کے خاندان کے پانچ افراد کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دلہن کے بھائی راجو نے بتایا کہ واقعے کی رپورٹ ایس پی کو دی گئی ہے اور انہوں نے کارروائی کا یقین دلایا ہے، مگر اب تک کسی افسر نے رابطہ نہیں کیا۔