اسلام آباد:مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 2024 پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن گیا۔ قومی اسمبلی جلد ہی اس قانون کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
نئے قانون کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے مطابق ہوگی، جس کا مقصد مدارس کو قانونی دائرے میں شامل کرنا ہے۔
دو روز قبل وفاقی کابینہ نے مولانا فضل الرحمان کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے مدارس رجسٹریشن کے لیے صدارتی آرڈیننس کی منظوری دی تھی۔ اسی سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے وفد نے لاڑکانہ میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی، جس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کی قیادت اور جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں نے مدارس رجسٹریشن بل اور موجودہ سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ صدر مملکت نے مدارس کے حوالے سے تمام تحفظات دور کرنے اور معاملے کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب جمعیت علمائے اسلام کے رہنما سینیٹر مولانا عبدالواسع نے 12 دسمبر کو سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے مدارس بل منظور نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد میں احتجاج کا عندیہ دیا تھا۔ بعد ازاں، وزیراعظم شہباز شریف نے 20 دسمبر کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کا وعدہ کیا۔