سی آئی اے کا خفیہ منصوبہ، مریخ پر حیران کن انکشافات

مریخ پر زندگی کے شواہد برسوں پہلے سامنے آ چکے ہیں

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی ایک رپورٹ نے حیرت انگیز دعویٰ کیا ہے کہ مریخ پر زندگی کے آثار 40 سال پہلے ہی دریافت ہو چکے تھے۔ رپورٹ میں ایسے خفیہ تجربات کا ذکر ہے جو انسان کے شعور کو مریخ کے ماضی میں لے جانے پر مبنی تھے۔

ناسا آج مریخ پر زندگی کی تلاش میں مصروف ہے، لیکن سی آئی اے کی 1984 کی رپورٹ، جس کا عنوان "مارس ایکسپلوریشن مئی 22، 1984” ہے، نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مریخ پر زندگی کے شواہد برسوں پہلے سامنے آ چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، سی آئی اے نے ایسٹرل پروجیکشن (روحانی سفر) کی تکنیک استعمال کی، جس میں ایک شخص کو 10 لاکھ سال قبل مریخ کے ماحول میں "بھیجا” گیا۔ یہ تکنیک اس تصور پر مبنی ہے کہ انسان کی روح مخصوص توانائی کے ذریعے سفر کر سکتی ہے۔

یہ تحقیق 1977 میں امریکی فوج کے ایک خفیہ منصوبے "پروجیکٹ اسٹار گیٹ” کا حصہ تھی، جس کا مقصد پراسرار واقعات جیسے ذہنی طاقت، ٹیلی پیتھی، اور اشیاء کو دماغی طاقت سے حرکت دینے کا مطالعہ کرنا تھا۔

تجربے میں شامل شخص نے دعویٰ کیا کہ اس نے مریخ پر اہرام نما ڈھانچے، بڑی سڑکوں، اور واشنگٹن کی یادگار سے ملتی جلتی ایک عمارت دیکھی۔ اس کے علاوہ، اس نے وہاں "بہت بڑے لوگ” دیکھے، جو اپنی برباد ہوتی دنیا چھوڑ کر رہنے کے لیے کوئی نئی جگہ ڈھونڈ رہے تھے۔

پروجیکٹ اسٹار گیٹ امریکی حکومت کا ایک خفیہ ہتھیار تھا، جسے سوویت یونین کے خلاف جاسوسی کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ایسے افراد کو تربیت دینا تھا جو ذہنی طاقت سے دشمنوں کے خیالات جان سکیں۔

یہ منصوبہ میری لینڈ میں مکمل ہوا اور اس میں ایسے مردوں اور عورتوں کو شامل کیا گیا جو دعویٰ کرتے تھے کہ ان کے پاس غیر معمولی ذہنی صلاحیتیں ہیں۔ شرکاء کو خصوصی آڈیو سُنائی گئی تاکہ ان کے شعور کی مختلف جہتوں کو فعال کیا جا سکے۔

سی آئی اے کی یہ رپورٹ حیرت انگیز انکشافات پر مبنی ہے، لیکن اس کے دعوے آج بھی پراسرار اور بحث طلب ہیں۔ مریخ پر زندگی کی تلاش کے لیے جاری کوششوں کو یہ دعوے ایک منفرد تناظر فراہم کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین