مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے عمران خان کے جیل بھجوانے میں کردار نہ ہونے کے بیان کی تردید کی ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ عمران خان بھی لیگی حکومت کو گرانے کی سازش میں شامل تھے، جس میں سابق عسکری اور عدلیہ کے ارکان بھی شامل تھے۔
تفصیلات کے مطابق، مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی طرف سے ان کے جیل بھیجنے میں کردار نہ ہونے کے بیان کو مسترد کردیا ہے۔ سماجی میڈیا پر جاری بیان میں سعد رفیق کا کہنا تھا کہ خواجہ محمد رفیق شہید کی برسی کے موقع پر ان کی گفتگو ان کے خیالات کی درست عکاسی کرتی ہے، اور وہ اپنے بیان پر قائم رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حامیوں نے ان کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، تاکہ عمران خان کو بے قصور ثابت کیا جا سکے، لیکن انہوں نے اپنی تقریر کے آغاز میں ہی واضح طور پر کہا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور جسٹس ثاقب نثار نے انہیں اور ان کے بھائی کو جیل بھیجا تھا، اور عمران خان نے اس جیل کو طویل تر کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔
سعد رفیق نے کہا کہ ان کا کسی سے ذاتی عناد یا انتقام کا ارادہ نہیں، لیکن وہ تاریخ کو مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے وہ جرنیل ہوں، جج ہوں یا سیاستدان، سبھی کو تاریخ کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔
سابق وزیر نے کہا کہ (ن) لیگ کو گرانے اور انہیں جیل بھیجنے کی سازش 2017 سے چل رہی تھی۔ جنرل (ر) قمر باجوہ، جنرل (ر) فیض حمید، جسٹس ثاقب نثار اور ان کے ساتھی ریاست کی طاقت کو فائدہ اٹھاتے رہے، اور عمران خان بھی اس سازش کا حصہ اور اس سے فائدہ حاصل کرنے والوں میں شامل تھے۔