نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے انکشاف کیا ہے کہ بجلی کی اصل پیداواری قیمت محض 7.62 روپے فی یونٹ ہے، لیکن مختلف ٹیکسز اور چارجز شامل کرکے صارفین کو 45 روپے فی یونٹ تک پہنچا دیتی ہے۔ نیپرا کی رپورٹ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے عوامل کو واضح کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، نیپرا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بجلی کی اصل پیداواری قیمت 7 روپے 62 پیسے فی یونٹ ہے، لیکن اس میں 7 مختلف چارجز اور ٹیکسز شامل کر کے صارفین سے 45 روپے فی یونٹ لیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ بجلی کی قیمت میں 15 روپے 28 پیسے فی یونٹ کے مختلف ٹیکسز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، بل میں 67 پیسے فی یونٹ نئے سال کے اخراجات بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ صارفین کو 3 روپے 10 پیسے فی یونٹ ڈسکوز مارجن بھی ادا کرنا پڑتا ہے۔
بجلی کے بل میں ایک پیسہ فی یونٹ کی ایڈجسٹمنٹ بھی ہوتی ہے، جب کہ صارفین 1 روپے 37 پیسے فی یونٹ ٹرانسمیشن چارجز بھی ادا کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں، 17 روپے ایک پیسہ فی یونٹ کپیسٹی پیمنٹ کے اخراجات بھی شامل ہیں۔
نیپرا کے مطابق، مجموعی طور پر خالص پیداواری قیمت صرف 7.62 روپے ہے، لیکن یہ تمام اضافی چارجز، ٹیکسز، مارجن، اور ایڈجسٹمنٹ کے بعد قیمت صارفین کے لیے 45 روپے فی یونٹ تک پہنچا دی جاتی ہے۔