حکومت نے نئے سال کے آغاز پر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، جس کا اطلاق فوری ہوا ہے۔ یہ اضافے صارفین کے مالی بجٹ پر نمایاں اثر ڈالیں گے، خصوصاً نجی ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے پر۔
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹی فکیشن میں بیان کیا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 56 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 252 روپے 66 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
اسی طرح، فی لیٹر ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 96 پیسے اضافہ ہوا ہے، اور اب اس کی قیمت 258 روپے 34 پیسے فی لیٹر مقرر ہوئی ہے۔ قیمتوں میں اضافے کا اطلاق رات 12 بجے سے کر دیا گیا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کے اثرات کے باعث نئے سال 2025 کے ابتدائی 15 دنوں میں ڈیزل، مٹی کے تیل، اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 4 سے 5 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔
پیٹرول عموماً نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں، اور موٹر سائیکلز میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست اثر متوسط اور نچلے طبقے کے گھریلو بجٹ پر پڑے گا۔
زیادہ تر ٹرانسپورٹ کا شعبہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر انحصار کرتا ہے، جس کی قیمت کو افراط زر کا عنصر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ بھاری ٹرک، بسوں، ٹریکٹرز، اور زرعی انجنوں سمیت ٹرینوں میں استعمال ہوتا ہے۔ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ خاص طور پر سبزیوں اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں کو متاثر کرے گا۔
اس وقت حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔