پاکستان کی معیشت 3 کھرب ڈالر تک پہنچانے کا عزم

اہم اہداف میں سالانہ برآمدات کو 60 بلین ڈالر تک لے جانا، آئی ٹی، زراعت، تخلیقی صنعت، معدنیات، اور بلیو اکانومی کو فروغ دینا شامل ہیں

اسلام آباد :پاکستان کو مستحکم اور خوشحال بنانے کی حکمت عملی کے تحت’’اڑان پاکستان‘‘ ایک انقلابی پروگرام کے طور پر سامنے آیا ہے، جس کا مقصد 2035 تک پاکستان کی معیشت کو 1 کھرب ڈالر اور 2047 تک 3 کھرب ڈالر تک پہنچانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی منصوبے کا باقاعدہ آغاز وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز ایک تقریب میں کیا۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات کے مطابق یہ پروگرام پانچ اہم ستونوں (فائیو ایز) پر مبنی ہے، جن میں برآمدات، ای پاکستان، ماحولیاتی تحفظ، توانائی و انفراسٹرکچر، اور مساوات، اخلاقیات و اختیار شامل ہیں۔

اس فریم ورک کے تحت پاکستان کی معیشت کو برآمدات پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنا ہے، جس کے اہم اہداف میں سالانہ برآمدات کو 60 بلین ڈالر تک لے جانا، آئی ٹی، زراعت، تخلیقی صنعت، معدنیات، اور بلیو اکانومی کو فروغ دینا شامل ہیں۔ اس سے روپے کی قدر مستحکم ہوگی، درآمدات پر انحصار کم ہوگا، اور مستقل ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

اسے بھی پڑھیں معیشت کے لئے اچھی خبر، گیس کے نئے ذخائر دریافت

ای پاکستان” کے تحت ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ڈیجیٹل انقلاب کے ذریعے معیشت میں تبدیلی لائی جائے گی۔ اس کے اہم اہداف میں آئی سی ٹی فری لانسنگ انڈسٹری کو 5 بلین ڈالر تک لے جانا، سالانہ 200,000 آئی ٹی گریجویٹس تیار کرنا، اور پاکستان کو عالمی ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر تیار کرنا شامل ہیں۔

ماحولیاتی تحفظ کے لیے پائیداری کی ضمانت کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور وسائل کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ اس کے اہم اہداف میں گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں 50 فیصد کمی، پانی کے ذخائر کو 10 ملین ایکڑ فٹ تک بڑھانا، اور ماحولیاتی آفات کے خلاف مزاحمتی انفراسٹرکچر کو فروغ دینا شامل ہیں۔

توانائی و انفراسٹرکچر کو ترقی کی بنیاد بناتے ہوئے جدید بنیادی ڈھانچہ، توانائی کی سستی اور قابل بھروسہ فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس کے اہم اہداف میں قابلِ تجدید توانائی کا حصہ 10 فیصد تک بڑھانا، سرکلر ڈیٹ میں کمی، اور علاقائی رابطوں کو فروغ دینا شامل ہیں۔
منصفانہ، جامع اور اخلاقی اقدار پر مبنی معاشرہ تشکیل دینا ہے، جس کے اہم اہداف میں یونیورسل ہیلتھ کوریج انڈیکس میں 12 فیصد اضافہ، شرح خواندگی کو 10 فیصد تک بڑھانا، اور خواتین کی افرادی قوت میں شرکت کو 17 فیصد تک لے جانا شامل ہے۔
حکومت کی جانب سے فراہم کردہ اقدامات سرمایہ کاری کے لیے سازگار قوانین اور مراعات، آئی ٹی انڈسٹری اور فری لانسنگ کو فروغ دینے، صنعتی ترقی اور اختراع کے لیے حکومتی مدد، اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے بڑے منصوبوں کی تکمیل کو ممکن بنائیں گے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین