ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ورزش یا متحرک زندگی گزارنے والے افراد مختلف بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں، بشمول دل کے عارضے، ذیابیطس، اور کینسر وغیرہ۔
ایک طویل اور منفرد تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ورزش کرنے اور متحرک رہنے والے افراد عارضہ قلب، ذیابیطس، سانس لینے میں مشکلات، جوڑوں کے درد اور یہاں تک کہ کینسر سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق، امریکی ماہرین نے 2017 سے 2022 تک ہزاروں افراد پر تحقیق کی تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ ورزش کرنے یا متحرک رہنے کے کیا فوائد ہیں۔
ماہرین نے امریکا اور دیگر ممالک کے 7 ہزار افراد سے آن لائن سوالات کیے کہ وہ ہفتے میں کتنے منٹ ورزش کرتے ہیں۔
ماہرین نے رضا کاروں سے یہ بھی پوچھا کہ اگر وہ روایتی ورزش نہیں کرتے تو وہ ہفتے میں کتنے منٹ تک چلتے ہیں یا جسمانی طور پر کتنی دیر تک متحرک رہتے ہیں؟
بعد میں ماہرین نے 33 ہزار ایسے مریضوں کا ڈیٹا بھی دیکھا جنہوں نے نہ تو ورزش کی تھی اور نہ ہی وہ متحرک رہتے تھے۔
انہوں نے متحرک رہنے والے اور ورزش کرنے والوں کی صحت کا موازنہ ان افراد سے کیا جنہوں نے ورزش نہیں کی تھی۔
ماہرین نے پایا کہ ہفتے میں 150 منٹ تک ورزش کرنے والے افراد سب سے زیادہ فائدے میں رہتے ہیں اور وہ شدید بیماریوں سے بھی طویل عرصے تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ہفتے میں 150 منٹس یعنی روزانہ 20 منٹ ورزش کرنے والے افراد میں عارضہ قلب، ذیابیطس، جوڑوں کے درد، فالج اور یہاں تک کہ کینسر کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
ماہرین نے مزید کہا کہ ورزش کرنے والے افراد میں کم از کم 19 بیماریوں کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوجاتا ہے۔
اسی طرح، نتائج سے یہ بھی پتہ چلا کہ اگر لوگ ورزش کے بجائے پیدل چلنے اور دوسری جسمانی سرگرمیوں میں مشغول رہتے ہیں تو وہ بھی کئی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں، لیکن ان کی حفاظت کی شرح ورزش کرنے والوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔
ماہرین نے کہا کہ ورزش کرنا بہترین ہے، جب کہ جسمانی طور پر متحرک رہنا دوسرا بہترین طریقہ ہے۔ ورزش نہ کرنا اور جسمانی طور پر غیر متحرک رہنا بیماریوں کی بڑی وجہ بن سکتا ہے، اور حیرت کی بات ہے کہ ماہرین صحت بھی لوگوں کو متحرک رہنے کی نصیحت نہیں کرتے۔