امریکا میں 43 سال بعد ڈی این اے کی مدد سے ایک خاتون کے قاتل کی شناخت کر لی گئی ہے۔ جیمز وینسٹ نے 1981 میں ڈیبرا لی ملر کو قتل کیا تھا، اور حال ہی میں ڈی این اے ٹیکنالوجی کی مدد سے اس کے جرم کی تصدیق ہوئی ہے۔
واشنگٹن میں امریکی پولیس نے 43 سال بعد ڈی این اے کی مدد سے ایک خاتون کے قاتل کی شناخت کر لی۔ قاتل کا نام جیمز وینسٹ ہے، جس نے 29 اپریل 1981 کو ایک برتن کی مدد سے ویٹرس ڈیبرا لی ملر کو تشدد کر کے قتل کیا تھا۔
مینز فیلڈ پولیس نے گزشتہ ماہ جیمز وینسٹ کو ناجائز اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کرنے کی کوشش کی، جس دوران ایک پولیس مقابلے میں جیمز مارا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیکنالوجی کی مدد سے پتہ چلا کہ جیمز وہی شخص تھا جس نے اوہایو میں 18 سالہ ڈیبرا ملر کو اس کے اپارٹمنٹ میں قتل کیا تھا۔
پولیس کے مطابق قتل کے وقت جیمز کی عمر 26 سال تھی، اور پولیس نے قتل کے بعد اس سے سوال جواب کیے تھے، لیکن اسے مشتبہ افراد کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ مینز فیلڈ پولیس چیف نے اعتراف کیا کہ تحقیقات میں ممکنہ طور پر پولیس سے بد انتظامی ہوئی تھی، لیکن اب یہ کیس اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے۔
رِچ لینڈ کاونٹی کے اسسٹنٹ پراسیکیوٹر کرس براون نے بتایا کہ قاتل کا ڈی این اے ان برتنوں سے ملا، جو مقتول ڈیبرا ملر کی لاش کے قریب تھے۔ ان شواہد کو 40 سال تک محفوظ رکھا گیا تھا، اور 4 سال پہلے دوبارہ تحقیقات کا آغاز ڈیٹیکٹیو ٹیری بٹلر اور ڈی این اے اینالسٹ ڈائون فری بیک نے کیا۔ ٹیری بٹلر کا کہنا ہے کہ جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ ناقابلِ تردید ہیں، اور ثابت کرتے ہیں کہ جیمز وینسٹ ہی ڈیبرا ملر کے قتل کا مرتکب تھا۔