اسلام آباد :اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق 13 مقدمات میں 250 ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں، جبکہ 150 ملزمان کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک احتجاج میں درج مقدمے میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی، عمر ایوب کی عبوری ضمانت میں 9 جنوری تک توسیع کر دی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے 26 نومبر کے احتجاج سے جڑے 13 مقدمات میں 250 ملزمان کی درخواست ضمانتیں منظور کرتے ہوئے انہیں 5,000 روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔ تاہم، عدالت نے 150 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
علاوہ ازیں، ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف نے عمر ایوب کی درخواست پر سماعت کی۔ عمر ایوب اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، لیکن تفتیشی آفیسر کی رخصت کے باعث ریکارڈ پیش نہ کیا جا سکا۔ عمر ایوب کے خلاف تھانہ کورال میں مقدمہ درج ہے۔
اس کے علاوہ، تھانہ بنی گالا کے مقدمے میں 18 ملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی گئی، جبکہ تھانہ کوہسار کے مقدمہ نمبر 1032 میں 43 ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوئیں اور ایک ملزم کی درخواست خارج کر دی گئی۔ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے مقدمے میں 9 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں، جبکہ تھانہ نون کے مقدمے میں 17 ملزمان کی ضمانتیں منظور کر کے رہائی کا حکم دیا گیا، تاہم ایک ملزم کی درخواست مسترد ہو گئی۔
مزید یہ کہ، تھانہ آبپارہ کے مقدمہ نمبر 1022 میں 70 ملزمان کی ضمانتیں منظور کر کے رہائی کی ہدایت کی گئی، جبکہ 25 ملزمان کی ضمانتیں مسترد کر دی گئیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ آئی نائن کے مقدمے میں 30 ملزمان، اور تھانہ مارگلہ کے مقدمے میں 13 ملزمان کی درخواستیں منظور کر کے رہائی کا حکم دیا، جبکہ 2 ملزمان کی ضمانتیں خارج کر دی گئیں۔
اسی طرح، تھانہ سیکرٹریٹ کے 2 مقدمات میں 120 ملزمان کی ضمانتیں مسترد کر دی گئیں، جبکہ 10 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں۔ تھانہ سہالہ کے 25 ملزمان اور تھانہ شمس کالونی کے 30 ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لی گئیں، جن کے خلاف 10 تھانوں میں 13 مقدمات درج ہیں۔
26 نومبر احتجاج، 250 ملزمان کی ضمانتیں منظور، 150 کی مسترد
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کی عبوری ضمانت میں 9 جنوری تک توسیع