نومبر 2024 میں پاکستان کی خدمات کی برآمدات 6.51 فیصد بڑھ کر 67 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہو گئیں۔ آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافہ اور حکومت کی کوششوں سے برآمدی شعبے میں نمایاں ترقی دیکھی جا رہی ہے، جبکہ خدمات کی درآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
نومبر 2024 میں پاکستان کی خدمات کی برآمدات 6.51 فیصد بڑھ کر 67 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پچھلے سال اسی مہینے میں 63 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھیں۔ فروری 2024 کے بعد سے آئی ٹی برآمدات میں مسلسل ترقی کی وجہ سے یہ اضافہ ہو رہا ہے، صرف اگست میں 6.5 فیصد کی کمی دیکھی گئی تھی۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان کی رپورٹ کے مطابق، نومبر میں برآمدات 3.63 فیصد بڑھ کر 187 ارب 70 کروڑ روپے ہوگئیں، جو مالی سال 24 میں 181 ارب 13 کروڑ روپے تھیں۔
رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں میں خدمات کی برآمدات 7.58 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب 27 کروڑ ڈالر ہوئیں، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 3 ارب 4 لاکھ ڈالر تھیں۔ مالی سال 24 میں مجموعی خدمات کی برآمدات 2.77 فیصد اضافہ کے ساتھ 7 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
پاکستان دنیا بھر میں فری لانسرز کی تعداد کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر رہا، اور آئی ٹی مصنوعات اور خدمات 170 ممالک کو برآمد کی گئیں۔ فری لانسرز کے لئے نیا فریم ورک متعارف کیا گیا ہے تاکہ ان کے بینک اکاؤنٹ کھولنے میں مزید آسانی ہو اور زیادہ رقم ان کے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں جا سکے۔
حکومت نے آئندہ پانچ سالوں میں آئی ٹی برآمدات کے لیے 15 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے برآمد کنندگان کے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں برقرار رکھنے کی حد 35٪ سے بڑھا کر 50٪ کردی ہے، جس نے آئی ٹی برآمد کنندگان کو پاکستان میں منافع واپس لانے کی ترغیب دی ہے۔
شرح تبادلہ کے استحکام نے آئی ٹی کمپنیوں کو کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہونے اور اپنی کمائی کو واپس لانے کی تحریک دی ہے۔ نومبر میں خدمات کی درآمدات میں 4.60 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 82 کروڑ 85 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہی۔ جولائی تا نومبر مالی سال 25 کے دوران یہ درآمدات 2.88 فیصد بڑھ کر 4 ارب 43 کروڑ ڈالر ہوگئیں۔
خدمات کی درآمدات مالی سال 24 میں 17.14 فیصد اضافے کے ساتھ 10 ارب 11 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پچھلے سال کے اسی عرصے میں 8 ارب 63 کروڑ ڈالر تھیں۔
جولائی تا نومبر مالی سال 25 کے دوران خدمات کا تجارتی خسارہ 8.48 فیصد کم ہو کر 1 ارب 15 کروڑ ڈالر رہا، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ 1 ارب 25 کروڑ ڈالر تھا۔ نومبر میں خدمات کے شعبے کا تجارتی خسارہ 3.10 فیصد کم ہو کر 15 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔