شراب نوشی سات خطرناک اقسام کے کینسر کا باعث بن سکتی ہے

شراب کا استعمال ڈی این اے پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے

امریکی سرجن جنرل نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ تھوڑی مقدار میں بھی شراب پینے سے مختلف قسم کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔امریکی صحت عامہ کے نمائندے، سرجن جنرل وویک مرفی نے کہا کہ روزانہ دو گلاس شراب پینے سے سات اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

سرجن جنرل نے الکوحل کے مصنوعات پر کینسر کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کے لیے وارننگ لیبلز لگانے کی بھی درخواست کی۔

جنرل مرفی نے ایکس میڈیا پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ آج میں شراب نوشی اور کینسر کے خطرے کے درمیان تعلق کے بارے میں سرجن جنرل کی مشاورت پیش کر رہا ہوں۔انہوں نے مزید بتایا کہ امریکہ میں الکوحل کینسر کی تیسری سب سے بڑی وجہ ہے جسے موثر اقدامات کے ذریعے قابو کیا جا سکتا ہے۔

سرجن جنرل کے مطابق، شراب نوشی ہر سال تقریباً 100,000 نئے کینسر کیسز اور 20,000 کینسر کے باعث ہونے والی اموات کی وجہ بنتی ہے۔

الکوحل کے استعمال سے ہونے والے کینسر کی اقسام میں منہ کا کینسر، گلے کا کینسر، آواز کی نالی کا کینسر، غذائی نالی کا کینسر، چھاتی کا کینسر، جگر کا کینسر اور بڑی آنت کا کینسر شامل ہیں۔ سرجن جنرل کے مطابق، شراب ڈی این اے کو بھی متاثر کرتی ہے، کیونکہ الکوحل acetaldehyde میں تبدیل ہو جاتی ہے، جو مختلف طریقوں سے ڈی این اے کو نقصان پہنچاتی ہے۔

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین