شیر افضل مروت کے عمران خان کی رہائی اور ہائوس اریسٹ سے متعلق اہم انکشافات

ماضی میں اسٹیبلشمنٹ وقتاً فوقتاً براہ راست یا بالواسطہ رابطے کرتی رہی ہے

اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کی ہاؤس اریسٹ کی پیشکش اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کی جانب سے محسن نقوی کے ذریعے کی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہاؤس اریسٹ کی پیشکش کو مسترد کر دیا، جس کے بعد انہیں تین ہفتے یا 20 دسمبر کو رہائی کی پیشکش کی گئی۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ 20 دسمبر تک عمران خان کی رہائی کی پیشکش محسن نقوی کی وساطت سے کی گئی، لیکن 26 نومبر کے سانحہ کے بعد سیاسی حالات بدل گئے اور اس کے نتیجے میں مذاکرات کا عمل شروع ہوا۔

اسے بھی پڑھیں شیر افضل مروت کسی اور پارٹی سے کونسلر بھی نہیں بن سکتے: شوکت یوسفزئی

شیر افضل مروت کے مطابق، ماضی میں اسٹیبلشمنٹ وقتاً فوقتاً براہ راست یا بالواسطہ رابطے کرتی رہی ہے، تاہم 26 نومبر کے واقعے کے بعد بیک ڈور مذاکرات ختم ہو چکے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر مذاکراتی ٹیم میں محسن نقوی شامل ہوتے تو شاید معاملات آگے بڑھ جاتے کیونکہ وہ مذاکراتی عمل میں کافی لچک دکھاتے ہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے شیر افضل مروت کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے 26 نومبر سے قبل صرف رابطہ بحال ہوا تھا، لیکن اس دوران محسن نقوی سے کسی قسم کا مذاکراتی عمل نہیں ہوا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی بنی گالہ منتقلی یا رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی گئی اور نہ ہی حکومت، محسن نقوی یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی ڈیل یا بات چیت ہوئی۔

واضح رہے کہ عمران خان کی بہن علیمہ خان نے جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ بنی گالہ ہاؤس اریسٹ کی پیشکش علی امین گنڈا پور کے ذریعے کی گئی تھی۔ ان کے مطابق، پہلے دن سے مختلف قسم کی ڈیل کی پیشکشیں کی جا رہی ہیں، تاہم کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین