اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی کے لیے صرف ان کے اپنے بیانات کے سوا کوئی دباؤ موجود نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش حکومت نے نہیں کی۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران، رانا ثنا نے کہا کہ عمران خان کے اردگرد موجود لوگوں کا رویہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ انہوں نے علیمہ خان کا ایک بیان بھی ذکر کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو جیل میں کسی سہولت کی بات نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے پارٹی کا بیانیہ متاثر ہوتا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ یہ پروپیگنڈا اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو یہ بتایا جائے کہ جیل میں عمران خان پر ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی میں اندرونی لڑائیاں چل رہی ہیں، اور ایسی جماعت سے کیا توقع کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے یہ بات بھی کی کہ عمران خان کا اداروں کے بارے میں موقف سب کے سامنے ہے۔ پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر دو سال پہلے پیش آئے ایک واقعے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج تک کوئی ایسا شخص سامنے نہیں آیا جس نے دعویٰ کیا ہو کہ اسے ڈی چوک میں کسی قسم کا نقصان ہوا۔
رانا ثنا نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری آ رہی ہے اور توقع ہے کہ ملک جلد مضبوط معیشت کی طرف بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نہیں چاہتی کہ ملک میں سیاسی استحکام آئے۔
انہوں نے اشارہ دیا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے کوئی خاص دباؤ نہیں ہے اور انہوں نے مذاکراتی کمیٹی میں اپنے اتحادیوں کو شامل کیا ہے تاکہ تحریری مطالبات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اگر کچھ باتیں بتا رہے ہیں تو وہ اپنی طرف سے کہہ رہے ہیں اور حکومت کی طرف سے عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔
رانا ثنا اللہ نے 190 ملین کیس کے فیصلے میں تاخیر پر بھی بات کی اور کہا کہ اس کیس کے تاخیر کا اندازہ مذاکرات کی وجہ سے لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ کچھ مسائل تھے، لیکن اب ان کے مسائل حل ہو چکے ہیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت ہر فیصلہ میں شامل ہے۔