ایشیا کے 10 بڑے قرض دہندگان میں 4 پاکستانی بینک شامل، یو بی ایل دوسرے نمبر پر

اکتوبر سے دسمبر 2024 کے سہ ماہی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے روزانہ نئے ریکارڈ قائم کیے

ایس اینڈ پی گلوبل انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں ایشیا کے 10 ممتاز قرض دہندگان کی فہرست میں پاکستان کے 4 بینک موجود ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2024 میں بہترین کارکردگی دکھانے والے اسٹاک کے ساتھ، پاکستانی بینکوں نے ایشیا کے قرض دہندگان کی درجہ بندی میں ایک نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ اس ضمن میں ترقی پذیر معیشتوں کے متعدد بینکوں نے روایتی طاقتور ممالک کے مقابلے میں بہتر منافع دکھایا ہے۔

ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کے اعداد و شمار کے مطابق، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) پاکستان کے قرضے دینے والے بینکوں میں سر فہرست رہا۔ یو بی ایل، جس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 1.68 ارب ڈالر ہے، نے خطے کے بہترین کارکردگی دکھانے والے بینک اسٹاک کی درجہ بندی میں 159.7 فیصد کا مجموعی اسٹاک ریٹرن حاصل کیا اور ایشیا میں دوسرے نمبر پر آیا۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یو بی ایل انڈونیشیا کے پی ٹی بینک ارتھا گرہا بین الاقوامی ٹی بی کے ایک درجے نیچے ہے، جس کی مارکیٹ کیپ 2.7 کروڑ ڈالر ہے اور اس نے سال بھر میں 193.2 فیصد کا منافع کمایا۔

سرفہرست 10 پاکستانی بینکوں میں نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے 108.4 فیصد، بینک الفلاح لمیٹڈ (بی اے ایف ایل) نے 107.1 فیصد، اور بینک آف پنجاب (بی او پی) نے 98.4 فیصد منافع پیش کیا۔

علاوہ ازیں، الائیڈ بینک لمیٹڈ (اے بی ایل) اور حبیب میٹروپولیٹن بینک لمیٹڈ کو بالترتیب 94.5 فیصد اور 93.2 فیصد منافع کے ساتھ ٹاپ 15 بینکوں کی فہرست میں 14 ویں اور 15 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔

جاپان وہ واحد ملک ہے جس کے متعدد بینک بہترین کارکردگی دکھانے والے اس ٹاپ 10 میں شامل ہیں، جبکہ باقی پوزیشنوں پر انڈونیشیا، ویتنام، بنگلہ دیش اور فلپائن کے ایک ایک بینک نے جگہ بنائی ہے۔

اس درجہ بندی میں ان ایشیائی قرض دہندگان کا جائزہ لیا گیا جن کی مارکیٹ کیپ 31 دسمبر تک 100 ملین ڈالر سے زیادہ تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق، اسمال کیپ بینک اس فہرست میں سرفہرست رہے، اور بہترین کارکردگی دکھانے والے 15 قرض دہندگان میں سے صرف 6 نے ایک ارب ڈالر کی مارکیٹ کیپ کو عبور کیا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کمزور معیشت اور بڑھتی ہوئی افراط زر کی صورت حال میں بہت سے بینکوں نے حصص کی قیمتوں میں کمی کے بعد بحالی کی کوشش کی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے فراہم کردہ فنڈنگ پروگرام کے باعث 2024 کی دوسری ششماہی میں پاکستان کی معیشت میں بہتری کی توقع ہے۔

اکتوبر سے دسمبر 2024 کے سہ ماہی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے روزانہ نئے ریکارڈ قائم کیے۔

مارکیٹ انٹیلی جنس کی معلومات کے مطابق جاپان کا ایس بی آئی سومیشین نیٹ بینک لمیٹڈ خطے کے بینکوں میں سب سے زیادہ مجموعی منافع کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے، جبکہ راکوتن بینک لمیٹڈ ساتویں نمبر پر ہے۔

چین اور بھارت جیسے بڑے ترقی پذیر ممالک میں سست اقتصادی ترقی نے بینکوں کی حصص کی قیمتوں پر اثر ڈالا۔ ان ممالک میں کسی بھی قرض دہندہ نے بہترین کارکردگی دکھانے والے ٹاپ 15 کی فہرست میں جگہ نہیں بنائی۔

بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 15 بینکوں کی فہرست میں 7 ہندوستانی قرض دہندگان شامل ہیں۔ اعداد و شمار کی روشنی میں بھارت کے آر بی ایل بینک لمیٹڈ، انڈس انڈ بینک لمیٹڈ، اجیون سمال فنانس بینک لمیٹڈ، ایکیٹاس سمال فنانس بینک لمیٹڈ، اور ای ایس اے ایف سمال فنانس بینک ان سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔

توقع کی جا رہی ہے کہ بھارتی بینکوں کو کم کریڈٹ گروتھ اور ملک کی اقتصادی سست روی کی صورت حال میں آمدنی کے مسلسل دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رپورٹ کے مطابق ریزرو بینک آف انڈیا نے 2024-25 کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 6.6 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے، جو گزشتہ سال 8.2 فیصد تھی۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین