17 سال قبل قتل سمجھا جانے والا شخص کیسے زندہ مل گیا؟ حیرت انگیز تفصیلات

جب ستیندر پال نے اپنے بھائی ناتھونی کو زندہ دیکھا تو وہ آبدیدہ ہو گئے

بھارتی ریاست بہار میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جہاں ایک شخص 17 سال تک مقتول قرار دیا جاتا رہا، مگر اب وہ زندہ مل گیا ہے۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب جھانسی پولیس نے ایک شخص کو تلاش کیا جو مردہ سمجھا جا رہا تھا۔

6 جنوری کو جھانسی پولیس معمول کے گشت پر تھی کہ انہیں ایک شخص ملا جو پچھلے چھ ماہ سے گاؤں میں رہائش پذیر تھا۔ اس شخص کی شناخت 50 سالہ ناتھونی پال کے طور پر ہوئی، جو کہ بہار کا رہائشی ہے۔

ناتھونی نے پولیس کو بتایا کہ وہ اکیلا رہتا ہے اور حال ہی میں جھانسی میں منتقل ہوا۔ اس نے مزید کہا کہ میرے والدین کا انتقال بچپن میں ہو چکا تھا اور میری بیوی مجھے بہت پہلے چھوڑ چکی ہے۔ ناتھونی نے یہ بھی کہا کہ اسے اپنے گاؤں چھوڑے تقریباً 16 سال ہو چکے ہیں۔

تحقیقات سے یہ پتہ چلا کہ ناتھونی پال 2009 یا اس سے پہلے اپنے گھر سے غائب ہو گئے تھے۔ ان کے ماموں نے ان کے قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں ناتھونی کے چچا اور چار بھائیوں پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے زمین ہتھیانے کے لیے ناتھونی کو قتل کر دیا۔ پولیس نے اس کیس میں ناتھونی کے چچا اور تین بھائیوں کو جیل بھیج دیا تھا اور ناتھونی کو مردہ سمجھا گیا۔

ناتھونی کے بھائی ستیندر پال نے بتایا کہ ان کے چھوٹے بھائی کا نام ایف آئی آر میں شامل تھا لیکن درخواست دینے کے بعد اس کا نام نکال دیا گیا۔ ستیندر پال اور اس کے دو بھائیوں نے آٹھ آٹھ ماہ جیل میں گزارے حالانکہ وہ بے گناہ تھے۔

جب ستیندر پال نے اپنے بھائی ناتھونی کو زندہ دیکھا تو وہ آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخرکار قتل کے الزام سے آزاد ہو گئے ہیں۔ یہ کیس ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے اور ناتھونی پال کو مزید تفتیش کے لیے بہار پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ اس بات کا ثبوت فراہم کرتا ہے کہ کبھی کبھار سچائی اتنی پیچیدہ ہوتی ہے کہ کئی سالوں تک بھی سامنے نہیں آتی۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین