لاہور :پاکستان نے چینی کمپنی کے تعاون سے مال بردار ٹرین کی بوگیاں مقامی سطح پر تیار کر لیں ہیں، اور ان بوگیوں کو رواں سال اپریل میں آپریشنل کیا جائے گا۔ فی الحال 115 فلیٹ بوگیاں تیار کی جا رہی ہیں، جو پاکستان ریلوے کی نقل و حمل کی صلاحیت کو دوگنا کر دیں گی۔
تفصیلات کے مطابق چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق لاہور کی ایک مصروف فیکٹری میں مشینری کی گونج اور مزدوروں کی سرگرمیاں مقامی ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹ کے نئے دور کا آغاز ظاہر کرتی ہیں۔ ان 115 فلیٹ بوگیوں کی اسمبلنگ اس وقت ناک ڈاون (سی کے ڈی) کی شکل میں کی جا رہی ہے اور ان کو اپریل 2024 میں آپریشنل کیا جائے گا۔ یہ بوگیاں پاکستان ریلوے اور چینی کمپنی باتو بیفانگ چوانگ ای لمیٹڈ کی جانب سے تیار کی جانے والی 620 مال بردار ویگنوں کے بڑے آرڈر کا حصہ ہیں۔
چینی پروجیکٹ ڈائریکٹر فلپ می نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب یہ 620 ویگنیں مکمل طور پر آپریشنل ہو جائیں گی، تو یہ موجودہ ریلوے نقل و حمل کی صلاحیت کو دوگنا کر دیں گی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق، 2021 میں بیفانگ چوانگ ای نے پاکستان ریلوے کو 820 اعلی صلاحیت والی ریلوے مال بردار ویگنوں کی فراہمی کا معاہدہ حاصل کیا تھا، جس میں مختلف قسم کی ویگنیں شامل ہیں جن میں اوپن ٹاپ، فلیٹ ویگنیں، کور ویگنیں اور کیبو شامل ہیں۔
2022 تک 200 ویگنوں کو پاکستان پہنچا کر آپریشنل کر لیا گیا تھا۔ 2024 میں رسالپور فیکٹری میں سیمی ناک ڈاون (ایس کے ڈی) کی شکل میں 115 ہائی گنجائش والی اوپن ٹاپ بوگیاں تیار کی گئیں، جنہیں کراچی پورٹ اور اندرون ملک مقامات کے درمیان اہم مال بردار راستوں پر استعمال کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف نقل و حمل کی صلاحیت میں اضافہ ہوا بلکہ کراچی پورٹ کے گودام آپریشنز پر دباؤ بھی کم ہوا ہے۔
پاکستان ریلویز کے سی ای او عامر بلوچ نے مال بردار بوگیوں کی مقامی پیداوار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے اہم معاشی فوائد لے کر آئیں گی، جس سے درآمدات پر انحصار کم ہو گا اور مقامی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے اس اقدام کو معاشی خود کفالت کی طرف اہم قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ پاکستان میں مال بردار نقل و حمل کا ایک نیا دور شروع کر رہا ہے۔
پاکستانی پروجیکٹ ڈائریکٹر اسحاق بٹ نے ویگنوں کی معیاری ڈیزائن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈیزائن سے مختلف ماڈلز کی ہم آہنگی اور متواتر کارکردگی کو یقینی بنایا جائے گا، جس سے پاکستان ریلوے کے آپریشنل اور بحالی کے اخراجات میں کمی آئے گی۔ اسحاق بٹ نے مزید کہا کہ اس مقامی پیداواری منصوبے سے تقریباً 450 براہ راست ملازمتیں بھی فراہم کی گئی ہیں، اور اس نے نوجوان تکنیکی ماہرین اور ہنر مند کارکنوں کو تربیت دی، جس سے مینوفیکچرنگ کی صلاحیت میں اضافہ ہوا اور انہیں مستقبل کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیفانگ چوانگ ای نے لاہور اور رسالپور میں ویگن اسمبلی لائنز کے قیام کے لیے نظریاتی تربیت اور عملی مدد فراہم کی ہے۔ ان کی معاونت میں اہلکاروں کی تربیت، سازوسامان کی اپ گریڈیشن، انوینٹری مینجمنٹ، پروسیس پلاننگ، کوالٹی کنٹرول اور سسٹم ڈویلپمنٹ شامل ہیں، جو فیکٹریوں کی جامع بہتری کو یقینی بناتی ہے۔