واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں جاری جنگلاتی آگ پر قابو پانے میں ناکامی پر کیلیفورنیا کے سیاستدانوں اور حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ آگ امریکہ کی تاریخ کی بدترین آفات میں سے ایک ہے، لیکن حکام اب تک اس پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں۔
ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا، "لاس اینجلس میں لگی آگ پر ابھی تک قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ نااہل سیاستدان آگ بجھانے کا طریقہ نہیں جانتے۔”
انہوں نے مزید کہا، "ہزاروں شاندار گھر ضائع ہو چکے ہیں، اور اگر یہی صورتحال رہی تو بہت سے مزید گھر جلد ہی کھو جائیں گے۔ ہر طرف موت کا منظر ہے۔ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی آفات میں سے ایک ہے۔”
ٹرمپ نے اپنی تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا، "وہ آگ بجھا نہیں سکتے۔ ان کا مسئلہ کیا ہے؟”
لاس اینجلس کے گرد و نواح میں جاری یہ آگ نہ صرف سینکڑوں گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے بلکہ ہزاروں افراد کو نقل مکانی پر بھی مجبور کر چکی ہے۔ آگ پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹرز کی ٹیمیں بھرپور کوششیں کر رہی ہیں، لیکن شدید ہوائیں اور خشک موسم ان کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
نیشنل ویدر سروس نے "ریڈ فلیگ وارننگز” جاری کی ہیں، جو بدھ تک خطرناک آگ کے حالات کی نشاندہی کرتی ہیں۔ ان کے مطابق، سانتا آنا کی تیز ہوائیں پہاڑی علاقوں میں 113 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ سکتی ہیں، جو آگ کے پھیلاؤ کو مزید خطرناک بنا سکتی ہیں۔
ریڈ فلیگ وارننگز کے دوران، حکام نے لوگوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور اپنے گھروں کے ارد گرد آگ سے بچاؤ کے اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ فائر فائٹرز کی ٹیمیں ممکنہ طور پر متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں، لیکن ہواؤں کی شدت سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔