غزہ میں جنگ بندی شروع؛ حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی فہرست پیش کر دی

لیکن آخری وقت تک اسرائیل کی جانب سے جارحیت جاری رہی

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ اگر حماس نے یرغمالیوں کی فہرست فراہم نہ کی تو جنگ بندی ممکن نہیں ہوگی۔حماس نے جنگ بندی معاہدے پر عمل کرتے ہوئے تین اسرائیلی یرغمالی خواتین کے نام جاری کر دیے ہیں، جنھیں آج کسی بھی وقت رہا کر دیا جائے گا۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق غزہ میں جنگ بندی آج سے نافذ العمل ہونا تھی، لیکن آخری وقت تک اسرائیل کی جانب سے جارحیت جاری رہی۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے الزام عائد کیا کہ حماس نے یرغمالیوں کی فہرست وقت پر فراہم نہیں کی، جس کی وجہ سے جنگ بندی میں تاخیر ہوئی۔

حماس نے تازہ ترین پیش رفت میں تین اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کر دیے، جنھیں ریڈ کراس کے ذریعے رہا کیا جائے گا۔ اسرائیلی حکومت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں حماس کی جانب سے یرغمالیوں کے نام موصول ہو چکے ہیں اور اب غزہ میں باضابطہ جنگ بندی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

جاری کردہ فہرست کے مطابق، 24 سالہ رومی گونن ان یرغمالیوں میں شامل ہیں، جنہیں 7 اکتوبر 2023 کو نووا فیسٹیول کے دوران حماس نے یرغمال بنایا تھا۔ دیگر دو خواتین، ایملی ڈاماری اور ڈورون اسٹین بریچر، کو بھی آج رہا کیا جائے گا۔

اسرائیلی حکومت کے مطابق، جنگ بندی کا پہلا مرحلہ آج صبح 8:30 بجے شروع ہونا تھا، لیکن حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی فہرست میں تاخیر کی وجہ سے عمل درآمد میں رکاوٹ پیش آئی۔

حماس کی طرف سے فہرست فراہم کیے جانے کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ اب جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین