الفاظ کے انتخاب میں احتیاط کریں، عدالت کو کمزور کہنے پر جسٹس جمال مندوخیل کا عمران خان کے وکیل سے مکالمہ

کیا پورے ملک میں خیبر پختونخوا سے بلوچستان تک الیکشن میں بے ضابطگیاں ہوئیں؟

عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی کمزوری ہے کہ اس نے اب تک اس معاملے پر سوموٹو نوٹس نہیں لیا۔ اس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے حامد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، آپ سینئر وکیل ہیں، الفاظ کا چناؤ دیکھ کر کریں۔”

وکیل حامد خان نے کہا کہ یہ درخواست آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے، اور سوال یہ ہے کہ آیا عدالت کو اس معاملے پر دائرہ اختیار حاصل ہے یا نہیں؟ جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام ہے تو مناسب فورم پر جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر امیدوار کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے عدالت کو تفصیلات بتانا ہوں گی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، حامد صاحب، آئندہ سماعت پر بہتر تیاری کے ساتھ آئیں۔ حامد خان نے جواب دیا کہ وہ صرف اعتراضات کو دور کرنے کے لیے موجود ہیں، لیکن عدالت نے میرٹ پر بات شروع کر دی ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا، کیا پورے ملک میں خیبر پختونخوا سے بلوچستان تک الیکشن میں بے ضابطگیاں ہوئیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حلقے میں انکوائری علیحدہ علیحدہ ہوگی، اور امیدواروں کو اپنے الزامات خود پیش کرنے ہوں گے۔ انہوں نے ماضی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی انتخابی دھاندلی کا معاملہ اٹھا تھا اور انکوائری کے لیے آرڈیننس لانا پڑا تھا۔

عدالت نے آرٹیکل 184 کے دائرہ اختیار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ براہِ راست کارروائی کا اختیار نہ ہونے کے سبب آرڈیننس بنایا گیا۔ حامد خان نے عدالت کی جانب سے سوموٹو نہ لینے کو عدالت کی کمزوری قرار دیا، جس پر جسٹس مندوخیل نے وکیل کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا، آپ سینئر وکیل ہیں، الفاظ کا چناؤ سوچ سمجھ کر کریں۔

دورانِ سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ڈپٹی اسپیکر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، تاہم جسٹس جمال مندوخیل نے واضح کیا کہ عدالت کا اس کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات پر تیاری کے لیے عمران خان کے وکیل کو مہلت دے دی اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین