اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے داعش بارے افغانستان کے الزامات مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان داعش کی معاونت نہیں کر رہا، پاکستان میں داعش کے کیمپس کی تردید کرتے ہیں،کسی ملک کو اجازت نہیں وہ بتائے پاکستان کے کسی دوسرے ملک کیساتھ تعلقات کیسے ہوں گے۔ بھارت کیساتھ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کسی بھی کوشش کیلئے تیار ہیں۔ اسرائیل کا سیز فائر کے دوران غزہ پر حملہ قابل مذمت ہے ،شام میں امن واپسی کے خواہاں ہیں۔
جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ ہم افغانستان کی جانب سے پاکستان پر داعش کو سپورٹ کرنے کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان داعش کی معاونت نہیں کر رہا، پاکستان میں داعش کے کیمپس کی تردید کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان انتظامیہ پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد کیمپوں کے خاتمے کے لیے زور ڈالتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزیر داخلہ کا دورہ واشنگٹن وزارت خارجہ کے توسط سے نہیں تھا، امریکی صدر کے حلف برداری کے موقع پر پاکستانی سفیر نے نمائندگی کی، اس سے قبل بھی حلف برداری کے موقع پر پاکستانی سفیر ہی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی ملک کو اجازت نہیں دیتا کہ وہ بتائے کہ پاکستان کے کسی ملک سے کیسے تعلقات ہوں گے، اسی طرح ہم بھی کسی ملک کے دیگر ممالک سے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرتے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہماری انسداد منشیات کی کوششوں کا اعتراف عالمی سطح ہر کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کسی بھی کوشش کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات کا فورم ہے، پاکستان اس معاہدے پر پوری طرح کاربند ہے، امید ہے بھارت بھی اس معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان برکس میں شمولیت کا خواہاں ہے۔
شفقت علی خان نے بتایا کہ مراکش میں پچھلے ہفتے کشتی کا المناک حادثہ پیش آیا، خوش قسمتی سے اس حادثے میں 25پاکستانی محفوظ رہے جن کی فہرست شیئر کی گئی ہے، واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے، مراکشی حکام نے تمام تر معاملات میں بھرپور تعاون کیا۔
انہوں نے غزہ میں سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان غزہ کو دوبارہ قابل رہائش بنانے کا خواہاں ہے،ہم حال ہی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے سیز فائر کے دوران دوبارہ حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ شام مسلم دنیا کا ایک اہم حصہ ہے، ہم وہاں تبدیلیوں کو دیکھ رہے ہیں، ہم وہاں امن کی واپسی کے خواہاں ہیں۔