اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو بطور وکیل دفاع پیش ہونے سے روک دیا۔ اطلاعات کے مطابق عمران خان نے جیل انتظامیہ اور عدالت کو مطلع کیا ہے کہ شیر افضل مروت ان کے وکیل نہیں ہیں اور انہیں جیل کے اندر جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان نے اس حوالے سے جیل انتظامیہ کو ایک تحریری بیان بھی فراہم کر دیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شیر افضل مروت اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے لیے پہنچے۔ وہ گیٹ نمبر 5 سے ہوتے ہوئے جیل کی ڈیوڑھی تک پہنچ گئے تھے، لیکن انہیں وہاں سے واپس بھیج دیا گیا۔ جیل انتظامیہ نے شیر افضل مروت کی موجودگی کے بارے میں عمران خان کو مطلع کیا تھا، جس کے بعد چیئرمین تحریک انصاف نے یہ واضح ہدایات دیں۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔ یہ نوٹس ان کے پارٹی پالیسی کے خلاف بیانات کی وجہ سے جاری کیا گیا۔ تحریک انصاف نے شیر افضل مروت سے ان بیانات پر وضاحت طلب کی ہے اور ہدایت کی ہے کہ وہ جواب جمع کرانے تک میڈیا پر پارٹی کی نمائندگی نہ کریں۔
پارٹی کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس میں شیر افضل مروت سے کہا گیا ہے کہ وہ پارٹی پالیسی کے خلاف دیے گئے بیانات کی وضاحت کریں۔ ان کے خلاف یہ کارروائی پارٹی کے اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے۔