اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بھکاریوں سے متعلق سخت سزاؤں اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے "پریونشن آف اسمگلنگ آف مائیگرنٹس بل” متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں حکومت کی جانب سے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کا بل پیش کیا گیا۔
سیکریٹری داخلہ خرم آغا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر سخت قانونی اقدامات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بل میں سزاؤں میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ مجرموں کو جلد ضمانت نہ مل سکے۔سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ اس بل کو جلد از جلد پاس کرنا چاہیے تاکہ جرائم کی روک تھام ممکن ہو۔
سیکریٹری داخلہ کے مطابق، پہلے زیادہ سے زیادہ سزا 7 سال تھی لیکن نئے بل میں اسے بڑھا کر 10 سال کردیا گیا ہے۔کمیٹی نے اس بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔اس کے بعد بھکاریوں کے حوالے سے سزاؤں میں اضافے کا بل بھی کمیٹی میں پیش کیا گیا۔
وزارت قانون کے مطابق، اس بل میں بھکاریوں کی مدد کرنے والے افراد اور سہولت کاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی تجویز شامل ہے۔ نئے قانون کے تحت، بھیک مانگنے پر مجبور کرنے والے اور سہولت کاروں کو 10 سال قید کی سزا دی جائے گی۔
کمیٹی نے بھکاریوں سے متعلق بل کو بھی متفقہ طور پر منظور کرلیا۔