بھیانک خواب جیسی دکھنے والی مچھلی کو ماہرین نے پہلی بار سمندر کی سطح پر دیکھ لیا

ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ گہرے سمندر کی یہ مخلوق سطح پر کیوں آئی تھی

سوشل میڈیا پر ایک انوکھی مچھلی کی تصویر وائرل ہوئی ہے، جو عام طور پر سمندر کی گہرائیوں میں پائی جاتی ہے اور دن کےوقت سطح پر دیکھنا تقریباً ناممکن سمجھا جاتا ہے۔Condrik Tenerife نامی این جی او کے بحری حیات کے ماہرین نے

اسپین کے شہر Tenerife کے قریب بلیک ڈیول اینگلر مچھلی کو دیکھا، جو اپنی غیر معمولی شکل اور نایابیت کی وجہ سے زیرِ بحث ہے۔یہ مچھلی کیوں خاص ہے؟ وجہ یہ ہے کہ بلیک ڈیول اینگلر عام طور پر سمندر کی 200 سے 2000 میٹر گہرائی میں رہتی ہے اور اسے سطح پر دیکھنا نہایت غیر معمولی ہے۔Laia Valor نامی ایک بحری ماہر نے 26 جنوری کو شارکس پر تحقیق کے دوران اس مچھلی کو دریافت کیا۔

ان کے مطابق، یہ مچھلی سمندر کی سطح پر عمودی انداز میں تیر رہی تھی، جو ایک منفرد منظر تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پہلی بار ہوا ہے جب کسی بالغ بلیک ڈیول مچھلی کو دن کی روشنی میں سطح پر دیکھا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے صرف مردہ بالغ مچھلیاں سطح کے قریب پائی گئی ہیں۔Laia Valor نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے اس نایاب مچھلی کے ساتھ کئی گھنٹے گزارے، مگر بدقسمتی سے یہ مچھلی جلد ہی مر گئی۔یہ تجربہ بحری ماہرین کے لیے نہایت اہم تھا، مگر ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ گہرے سمندر کی یہ مخلوق سطح پر کیوں آئی تھی۔ ماہرین اس نایاب واقعے کی مزید تحقیق کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین