برطانیہ میں سانپوں کی نئی نسل تیزی سے پھیلنے لگی، گھروں کو بند رکھنے کی ہدایت جاری

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زیادہ تر چوہے اور دیگر چھوٹے جانوروں کا شکار کرتے ہیں

برطانیہ میں ایک نایاب قسم کے سانپوں کی تعداد میں اضافہ شہریوں کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سانپ خاص طور پر گھروں میں جگہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس کے باعث شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق، Aesculapian Snake نامی یہ سانپ برطانیہ کے نارتھ ویلز کے علاقے میں تیزی سے پھیل رہے ہیں اور انہوں نے وہاں اپنا مسکن بنانا شروع کر دیا ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہ سانپ 6.5 فٹ تک لمبے ہو سکتے ہیں، اور خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں حادثاتی طور پر جنگلات میں چھوڑا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، خوش قسمتی سے یہ سانپ زہریلے نہیں ہیں اور انسانوں یا پالتو جانوروں کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں رکھتے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زیادہ تر چوہے اور دیگر چھوٹے جانوروں کا شکار کرتے ہیں، جس کی وجہ سے عام شہریوں کے لیے یہ زیادہ نقصان دہ نہیں ہیں۔

بنگور یونیورسٹی کے سانپوں کے ماہر پروفیسر وولف گینگ وسٹر کے مطابق، یہ سانپ خود بھی چھوٹے جانوروں کے حملے سے مارے جا سکتے ہیں، یعنی ان سے نمٹنا زیادہ مشکل نہیں ہوگا۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ نسل برطانیہ میں مکمل طور پر نئی نہیں ہے، تاہم تقریباً 3 لاکھ سال سے ان کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں ملا تھا، جس کی وجہ سے اب ان کے اچانک ظاہر ہونے پر ماہرین حیران ہیں۔

یورپ میں Aesculapian سانپوں کی آبادی کم ہو رہی ہے، تاہم برطانیہ میں اب بھی کچھ مخصوص مقامات پر یہ موجود ہیں، جن میں Regents Canal اور ویلز کے قریب Colwyn Bay شامل ہیں۔

اگرچہ یہ سانپ زہریلے نہیں ہیں، مگر ان کی غیر معمولی موجودگی کے باعث برطانوی حکام نے شہریوں کو اپنے گھروں کو بند رکھنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ماہرین صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ سانپ برطانیہ کے دیگر علاقوں میں بھی پھیل سکتے ہیں یا نہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین