9 فروری 1984، پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے کہ جب طلبہ تنظیموں پر پابندی لگا کر مستقبل کی قیادت کا راستہ بند کر دیا گیا اور پھر ملک کا سیاسی نظام بونوں کی گرفت میں چلا گیا،
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ وزیر اعظم پاکستان، چیف جسٹس اور تمام حکومتی اداروں سے کہتی ہے کہ فی الفور طلبہ یونینز بحال کی جائیں، تاکہ طلبہ تعلیم کی بہتری کے ساتھ ساتھ وطن عزیز میں ترقی و خوشحالی کی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کر سکیں، انھوں نے کہا کہ طلبہ یونینیز پر پابندی عائد کرنے سے ملک باشعور اور تعلیم یافتہ قیادت سے محروم ہو گیا ہے