پنجاب میں آن لائن ٹیکسی سروسز کے لیے نئے قواعد و ضوابط متعارف کرائے جا رہے ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان گاڑیوں کو صوبائی ٹرانسپورٹ سے باضابطہ اجازت نامہ لینا ہوگا۔ اس کے تحت گاڑیوں اور ڈرائیورز کی رجسٹریشن، فٹنس سرٹیفکیٹ اور لائسنس لازمی قرار دیا گیا ہے۔ مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایپس کو شکایات کے ازالے کا نظام بھی بنانا ہوگا، جبکہ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیورز کو جرمانہ کیا جائے گا۔
لاہور: پنجاب میں آن لائن ایپ کے ذریعے چلنے والی ٹیکسی سروسز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نئی تجاویز پیش کر دی گئی ہیں۔ اب ان گاڑیوں کو صوبائی ٹرانسپورٹ سے اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی ہوگا۔
پنجاب اسمبلی میں آن لائن ٹیکسی سروسز کے حوالے سے ایک نیا بل پیش کیا گیا ہے، جس میں ان گاڑیوں اور ڈرائیورز کو قانونی دائرے میں لانے کے لیے لائسنسنگ کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔
اس نئے قانون کو "صوبائی موٹر گاڑیاں ترمیمی ایکٹ 2024” کا نام دیا گیا ہے۔ اس کے تحت جو بھی گاڑی آن لائن سروسز کے ذریعے چلائی جائے گی، اس کے مالک یا ڈرائیور کو رجسٹریشن کرانا ہوگی اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے ساتھ لائسنس بھی جمع کروانا ہوگا۔
قانون کے مطابق، آن لائن ٹیکسی سروسز کے اجازت نامے کی مدت ایک سال ہوگی اور اسے ہر سال تجدید کرانا لازمی ہوگا۔ اس کے علاوہ، جو بھی ایپلی کیشن آن لائن سروس فراہم کر رہی ہے، وہ ڈرائیورز اور گاڑیوں کی مکمل تفصیلات حکومت کو دینے کی پابند ہوگی۔
بل میں مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، آن لائن ٹیکسی ایپس کو ایسا شکایات کا نظام بنانا ہوگا، جس کے ذریعے مسافر اپنی پریشانیوں اور مسائل کو رپورٹ کر سکیں اور ان کا جلد از جلد حل نکالا جا سکے۔
اگر کسی ڈرائیور نے قواعد کی خلاف ورزی کی تو اس پر 2 ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
یہ اقدامات اس لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ پنجاب میں آن لائن ٹیکسی سروسز کو زیادہ محفوظ اور منظم بنایا جا سکے، جبکہ مسافروں کو بہتر اور قابل اعتماد سفری سہولت فراہم کی جا سکے۔