انسانی اعضا کا سمگلر گرفتار،گردہ کتنے پیسوں میں خریدتا تھا؟

ملزم شہزاد علی ملتان کے دو افراد کو گردے نکالنے کے لیے پشاور بلایا تھا

پشاور:پشاور میں ایکسائز پولیس نے انسانی اعضا نکالنے اور فروخت کرنے والے گروہ کے ایک کارندے کو گرفتار کرلیا۔ ملزم شہزاد علی مبینہ طور پر مجبور افراد کے گردے نکال کر فروخت کرنے کے دھندے میں ملوث تھا اور اس نے ملتان کے دو افراد کو گردے نکالنے کے لیے پشاور بلایا تھا۔ پولیس نے ملزم کے موبائل سے کئی متاثرہ افراد کی ویڈیوز بھی برآمد کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایکسائز پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے انسانی اعضا کی اسمگلنگ میں ملوث ملزم شہزاد علی کو گرفتار کرلیا۔ حکام کے مطابق ملزم کا گروہ گردے نکالنے اور فروخت کرنے کے غیر قانونی کام میں ملوث ہے۔ شہزاد علی نے ملتان کے رہائشی محسن اور راشد کو گردے نکالنے کے لیے پشاور لانے کا انتظام کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے 2 لاکھ 80 ہزار روپے میں دو افراد کے گردے خریدنے کی ڈیل طے کی تھی۔ دوران تفتیش، ملزم کے موبائل فون سے متاثرہ افراد کی کئی ویڈیوز برآمد ہوئی ہیں، جس سے گروہ کی سنگین سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ گرفتار ملزم کو مزید تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل مئی 2024 میں پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی (پی ہوٹا) کی ٹیم نے لاہور میں غیر قانونی گردے کی پیوند کاری میں ملوث ایک گروہ کو گرفتار کیا تھا۔
ایف آئی اے اور پی ہوٹا کی ٹیم نے آزادی چوک لاہور میں ایک خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا تھا، جہاں نجی اسپتال میں غیرقانونی کڈنی ٹرانسپلانٹ کی جارہی تھی۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر اویس اور اس کا گروہ گزشتہ پانچ سال سے یہ غیر قانونی کاروبار کر رہا تھا۔ پولیس نے متعدد بار ان کے خلاف کارروائی کی، مگر ملزمان گرفتاری سے بچتے رہے۔ تاہم، اس بار چھاپے کے دوران نہ صرف ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا بلکہ مریض اور گردہ عطیہ کرنے والے شخص کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین