ٹرمپ نے ‘غزہ ریزورٹ’ کی اے آئی ویڈیو شیئر کردی، اقوام متحدہ اور ایمنسٹی کا سخت ردعمل

غزہ اٹلی یا اسپین کی طرح سیاحتی مقام نہیں بنے گا، یہ ہماری سرزمین ہے، اور ہم اسے کسی صورت نہیں چھوڑیں گے،فلسطینی

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے بنی ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں جنگ زدہ غزہ کو ایک خوبصورت سیاحتی مقام میں تبدیل ہوتا دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو پر شدید ردعمل سامنے آیا، اقوام متحدہ کے ایک ماہر اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عہدیدار نے اسے سختی سے مسترد کرتے ہوئے "مضحکہ خیز” اور "بے حیائی سے بڑھ کر” قرار دیا۔ فلسطینی عوام کا بھی کہنا ہے کہ غزہ اٹلی یا اسپین کی طرح سیاحتی مقام نہیں بن سکتا۔

تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ کی گئی 33 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ تباہ شدہ غزہ کی گلیوں میں لوگ سرنگوں سے باہر نکل رہے ہیں اور ساحل سمندر پر کھجور کے درختوں کے درمیان خوشگوار ماحول میں چہل قدمی کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو انسٹاگرام پر ڈیڑھ کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، جبکہ ٹرمپ کے ٹروتھ سوشل نیٹ ورک پر بھی ہزاروں مرتبہ شیئر کیا جا چکا ہے۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی انسانی حقوق کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اس ویڈیو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے لکھا کہ یہ ویڈیو واضح طور پر امریکی پالیسی کے ایک اسٹریٹجک ایجنڈے کو ظاہر کرتی ہے، جس کا مقصد دنیا کو گمراہ کرنا اور اصل صورتحال سے توجہ ہٹانا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل ایگنس کیلامارڈ نے اس پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر تبصرہ کرنے کے لیے الفاظ تک نہیں ڈھونڈ سکتیں۔

ویڈیو میں پس منظر میں چلنے والے گانے کے بول کچھ یوں ہیں: "ڈونلڈ تمہیں آزاد کرنے آ رہے ہیں، وہ سب کے لیے روشنی لا رہے ہیں”۔ اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ایک سوئمنگ پول کے کنارے کاک ٹیل پی رہے ہیں، جبکہ ایلون مسک کو ساحل سمندر پر ڈالر کی بارش میں رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ٹرمپ نے پہلے غزہ پر امریکی قبضے اور فلسطینیوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا خیال پیش کیا تھا، جسے عالمی سطح پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد میں انہوں نے اپنی پوزیشن بدلتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اس خیال کی تجویز دے رہے تھے، لیکن اردن اور مصر کے رہنماؤں نے اس پر سخت اعتراض کیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق اس ویڈیو کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ اسے ٹرمپ کے اکاؤنٹس پر پوسٹ ہونے سے پہلے کہیں اور شیئر کیا گیا تھا۔

غزہ کے رہائشی اس ویڈیو کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ خان یونس کے 60 سالہ رہائشی ناصر ابو حدید نے سخت غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو ثقافتی شعور کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "غزہ اٹلی یا اسپین کی طرح سیاحتی مقام نہیں بنے گا، یہ ہماری سرزمین ہے، اور ہم اسے کسی صورت نہیں چھوڑیں گے”۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین