ویپنگ، سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک! نئی طبی تحقیق میں انکشاف

یہ دل کے امراض، دماغی کمزوری اور جسمانی اعضاء کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔

ویپنگ کے حوالے سے ایک نئی طبی تحقیق نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ عام سگریٹ نوشی سے بھی زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ اس میں نکوٹین کا زیادہ مقدار میں اور مسلسل استعمال ممکن ہوتا ہے، جو دل کی بیماریوں اور یادداشت کی کمزوری کا سبب بنتا ہے۔ اس نئی تحقیق کے بعد برطانیہ اور یورپ میں ویپنگ پر سخت قوانین بنانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے، جبکہ پاکستانی نوجوانوں کو بھی اس خطرے سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔

لاہور:برطانیہ کی مانچسٹر میٹروپولٹین یونیورسٹی میں ڈاکٹر میکسیمی بودین (Maxime Boidin) کی سربراہی میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں ویپنگ کے طویل المدتی نقصانات کا پتہ لگایا گیا، جس کے نتائج نے سب کو چونکا دیا۔ تحقیق کے مطابق ویپنگ عام سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ دل کے امراض، دماغی کمزوری اور جسمانی اعضاء کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک عام سگریٹ پینے والا کچھ وقت بعد رک جاتا ہے، لیکن ویپنگ کرنے والا مسلسل نکوٹین کا استعمال کرتا رہتا ہے، جس کے باعث اسے احساس نہیں ہوتا کہ وہ کتنی مقدار میں نکوٹین اپنے جسم میں داخل کر چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ویپنگ کرنے والے افراد مختلف سنگین بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق نکوٹین کی یہ زائد مقدار خون کی نالیوں پر منفی اثر ڈالتی ہے، جس سے ہائی بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی اور دماغی خلیات کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ طویل عرصے تک ویپنگ کرنے والے افراد میں یادداشت کی کمزوری اور بھلکڑ پن جیسے مسائل بھی زیادہ دیکھے جا رہے ہیں۔

اس تحقیق کے بعد برطانیہ اور یورپی ممالک میں ویپنگ کے خلاف سخت قوانین بنانے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے اور اس پر سگریٹ نوشی کے برابر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دی جا رہی ہے۔ طبی ماہرین نے پاکستانی نوجوانوں کو بھی متنبہ کیا ہے کہ وہ اس نئی تحقیق کو سنجیدگی سے لیں اور ویپنگ سے اجتناب کریں، تاکہ مستقبل میں صحت کے سنگین مسائل سے بچا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین