لاہور:رمضان المبارک نہ صرف روحانی عبادت کا مہینہ ہے بلکہ یہ صحت کی بہتری کے لیے بھی ایک سنہری موقع فراہم کرتا ہے، خاص طور پر وزن کم کرنے اور توند سے نجات پانے کے لیے۔ اگر سحری اور افطار میں محتاط انداز اپنایا جائے تو روزوں کے دوران کئی کلو تک وزن کم کرنا ممکن ہے۔
سحری کی تیاری
ماہرین کے مطابق سحری میں جو اور اناج کی روٹی شامل کرنی چاہیے تاکہ دیر تک بھوک کا احساس نہ ہو۔ اس کے ساتھ چائے یا کافی جیسے کیفین والے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ جسم میں پانی کی کمی اور ڈی ہائیڈریشن کا باعث بن سکتے ہیں، جو گرمی کے موسم میں صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذائیں جیسے انڈے، آلو، دہی، دالیں اور گوشت کا استعمال دن بھر جسمانی توانائی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
متوازن افطار
افطار میں روٹی کی جگہ پھل اور سبزیاں شامل کرنا بہتر ہے کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہونے کے ساتھ کم کیلوری والے ہوتے ہیں اور بھوک کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
زیادہ کیلوریز اور تلی ہوئی غذاؤں کے بجائے اجناس، پھل، سبزیاں اور چکنائی سے پاک گوشت کا انتخاب کرنا بہتر ہے۔ اگر کسی کو اپنے پسندیدہ کھانے سے مکمل پرہیز کرنا مشکل لگے تو کم مقدار میں اور اعتدال کے ساتھ کھانا بہترین حل ہے، کیونکہ زیادہ کھانے سے جسم پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق دن بھر فاقے کے بعد میٹابولزم کی رفتار کم ہوجاتی ہے، اور اگر افطار میں زیادہ کھایا جائے تو کیلوریز ہضم کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ کھجور سے روزہ کھولنا اس لیے بہترین سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ جلد ہضم ہوتی ہے، جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے، بھوک کے احساس کو کم کرتی ہے اور زیادہ کھانے سے روکتی ہے۔
ورزش کو معمول بنائیں
دنیا بھر میں لوگ وزن کم کرنے کے لیے 16 سے 20 گھنٹے کا فاقہ کرتے ہیں اور مختصر وقت میں کم مقدار میں کھاتے ہیں، جو رمضان کے روٹین سے کافی مشابہت رکھتا ہے۔ اگر رمضان میں بھی ورزش کو معمول کا حصہ بنایا جائے تو یہ جسمانی چربی کم کرنے اور توند سے نجات حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ورزش کو ترک کرنے کے بجائے ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں اپنانا بہتر ہے تاکہ روزے کے دوران جسمانی توانائی کا صحیح استعمال ہو اور وزن میں کمی کا ہدف آسانی سے حاصل کیا جاسکے۔