بھارت کا روبوٹ فوج بنانے کا منصوبہ، پاکستان کے لیے لمحہ فکریہ

ایسے مشینی فوجی تیار کیے جا رہے ہیں جو جنگ میں دشمن کا مقابلہ کر سکیں گے

بھارت نے اپنی فوج کو جدید بنانے کے لیے "روبوٹ فوج” تیار کرنے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے، جس کے تحت مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس کا استعمال کیا جائے گا۔ اس کا مقصد جنگ کے دوران انسانی فوجیوں کی جانیں بچانا اور جنگی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ منصوبہ اگلے 10 سے 15 سال میں مکمل ہوگا۔ بھارت کی اس پیش رفت کو پاکستان کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی جدید جنگی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی عسکری تحقیقی ادارہ ڈی آر ڈی او (DRDO) جدید جنگی ٹیکنالوجی پر کام کر رہا ہے اور اب اس نے "روبوٹ فوج” بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت، مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس کا استعمال کرتے ہوئے ایسے مشینی فوجی تیار کیے جا رہے ہیں جو جنگ میں دشمن کا مقابلہ کر سکیں گے اور یوں انسانی فوجیوں کی جانوں کو خطرے سے بچایا جا سکے گا۔

بھارتی افواج اپنی جنگی صلاحیت بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اپنا رہی ہیں، تاکہ ان کے فوجیوں کا ذہنی اور جسمانی دباؤ کم ہو اور جنگ میں روبوٹ فوجی بھی کمانڈروں کی مدد کر سکیں۔ انڈین فورسز کا کہنا ہے کہ انسانی فوجیوں کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا بلکہ روبوٹ فوجی ہر محاذ پر ان کی مدد کریں گے۔ بھارتی عسکری ماہرین کے مطابق، یہ منصوبہ 10 سے 15 سال میں مکمل ہوگا۔

مودی حکومت اپنی افواج کو مزید طاقتور بنانے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر رہی ہے تاکہ یہ منصوبے جلد مکمل کیے جا سکیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی یہ پیش رفت پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ پاکستان بھی جدید جنگی ٹیکنالوجی میں پیش رفت کرے اور مصنوعی ذہانت و روبوٹکس کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کرے، تاکہ دفاعی صلاحیتوں کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین