تھر کے عوام کے لیے بڑی خوشخبری، وفاقی حکومت نے بڑا اور تاریخی اعلان کر دیا

وفاقی وزارت قومی صحت نے سندھ کے چیف سیکریٹری کو خط بھیج کر درخواست کی ہے کہ منصوبے کیلئے موزوں زمین فراہم کرے

سندھ:صحرائے تھر کے باسیوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری آ گئی ہے۔ وفاقی حکومت نے علاقے میں جدید طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے 200 بستروں پر مشتمل ایک بڑا اسپتال بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اسپتال میں سٹی اسکین، ایم آر آئی اور دیگر جدید سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی، تاکہ تھر کے عوام کو علاج کے لیے دور دراز شہروں کا رخ نہ کرنا پڑے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے تھرپارکر میں صحت کی سہولتیں بہتر بنانے کے لیے ایک بڑا اقدام اٹھایا ہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت کو باضابطہ خط بھی لکھ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، وفاقی حکومت نے تھر میں 200 بستروں کا جدید اسپتال بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی تعمیر 2025 میں ہی شروع کر دی جائے گی۔
اسپتال کی تعمیر کے لیے وفاقی وزارت قومی صحت نے سندھ کے چیف سیکریٹری کو خط بھیج کر درخواست کی ہے کہ سندھ حکومت اسپتال کی تعمیر کے لیے موزوں زمین فراہم کرے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیرِاعظم نے 2023 کے دورۂ تھر میں اسپتال بنانے کا وعدہ کیا تھا، جسے اب عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، وفاقی حکومت نے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اسپتال کے لیے فزیبلٹی رپورٹ اور تعمیراتی منصوبہ (PC-II) تیار کر کے لاگت اور مدت سے آگاہ کرے۔ اسپتال کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد اسے سندھ حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا، جو اسپتال کے عملے کی بھرتیاں کرے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد لاگت آنے کا امکان ہے اور اسے ایک جدید ترین اسپتال کے طور پر تیار کیا جائے گا، جہاں ایم آر آئی اور سٹی اسکین جیسی اہم سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ اس اقدام سے تھر کے باسیوں کو بہتر طبی سہولتیں میسر آئیں گی اور علاج کے لیے دور دراز شہروں میں جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین