پاکستان کے تعاون سے گرفتار دہشت گرد شریف اللہ امریکی عدالت میںپیش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس گرفتاری میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا ہے

ورجینیا:امریکا میں دہشت گردی کے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افغان شہری شریف اللّٰہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔ یہ وہی شخص ہے جسے پاکستان نے پاک-افغان سرحد سے گرفتار کر کے امریکی حکام کے حوالے کیا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس گرفتاری میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا ہے۔ شریف اللّٰہ پر کابل اور ماسکو میں دہشت گرد حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے، اور اگر الزامات ثابت ہوگئے تو اسے عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان شہری محمد شریف اللّٰہ کو امریکا کی ریاست ورجینیا کی وفاقی عدالت میں ابتدائی سماعت کے لیے جج ولیم پورٹر کے سامنے پیش کیا گیا۔ امریکی حکام کے مطابق شریف اللّٰہ ان دو ملزمان میں شامل ہے جو کابل حملے میں ملوث تھے۔ عدالت میں اس نے جج سے گفتگو کے لیے دری زبان کے مترجم کی خدمات حاصل کیں۔
امریکی محکمۂ انصاف کے مطابق شریف اللّٰہ نے کابل حملے میں مدد فراہم کرنے اور حملہ آور کو فرار کرانے کا اعتراف کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس نے مارچ 2024 میں روس کے دارالحکومت ماسکو کے سٹی ہال میں حملے میں بھی ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔
ابتدائی سماعت صرف دس منٹ جاری رہی، جس کے دوران شریف اللّٰہ کو بتایا گیا کہ اگر اس پر لگے الزامات ثابت ہوگئے تو اسے عمر قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ عدالت میں موجود اٹارنی نے بتایا کہ شریف اللّٰہ کے پاس کوئی مالی اثاثے نہیں ہیں، اس لیے اسے ایک سرکاری وکیل فراہم کیا جائے گا۔
سماعت کے دوران شریف اللّٰہ نیلے رنگ کا جیل کا مخصوص لباس پہنے ہوئے تھا۔ تفصیلی سماعت پیر کو ہوگی، جہاں مزید شواہد اور دلائل پیش کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلے خطاب میں 2021 میں کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے بم دھماکے کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کی تعریف کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے اس حملے کے ذمہ دار سرفہرست دہشت گرد کو گرفتار کر لیا ہے اور وہ امریکی قانون کے مطابق سخت سزا کا سامنا کرے گا۔

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین