وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عوام کے لیے بڑی خوشخبری سناتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سندھ حکومت 300 یونٹ تک بجلی مفت فراہم کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی کم آمدنی والے 2 لاکھ گھروں کو سستے سولر ہوم سسٹم کٹس دی جائیں گی، تاکہ بجلی کے مسائل کا پائیدار حل نکالا جا سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سولر ہوم سسٹمز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ورلڈ بینک کے تعاون سے جاری ہے اور اس کے تحت کم آمدنی والے 2 لاکھ گھروں کو سستے سولر ہوم سسٹم کٹس فراہم کی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جولائی 2025 کے اختتام تک یہ منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا، اور ہر ضلع میں ہفتہ وار 400 کٹس تقسیم کی جائیں گی۔
مراد علی شاہ نے مزید بتایا کہ تھر کول منصوبے سے 3300 میگاواٹ سستی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو رہی ہے، جبکہ تھر کے کوئلے سے 2640 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ سندھ حکومت سولر سے سب سے سستی بجلی کے پلانٹ لگا رہی ہے، جس کے تحت 300 یونٹ تک بجلی مفت فراہم کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ کراچی کے 7 اضلاع میں 50 ہزار روپے مالیت کے سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 310 سرکاری عمارتوں اور 656 اسکولوں کو بھی سولر پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے عالمی برادری کو پاکستان کے موسمیاتی نقصانات سے آگاہ کیا، اور سندھ حکومت کلین انرجی کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی بنیاد رکھنے کا سہرا آصف علی زرداری کو جاتا ہے، جنہوں نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو تھر کے دورے کے لیے قائل کیا اور وفاقی تعاون کو یقینی بنایا۔
وزیر توانائی ناصر حسین شاہ اور ان کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دنیا تیزی سے کلین انرجی کی طرف جا رہی ہے، اور سندھ عالمی بینک سمیت دیگر ترقیاتی اداروں کے تعاون سے اس تبدیلی میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔