آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ، بشمول فتنہ الخوارج، افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے دہشت گرد حملوں میں غیر ملکی ہتھیاروں کے استعمال کو اس بات کا ثبوت قرار دیا کہ افغانستان ایسے عناصر کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔ پاک فوج دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جنگ منطقی انجام تک جاری رکھے گی اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کے مطابق، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بنوں کا دورہ کیا، جہاں کور کمانڈر پشاور نے ان کا استقبال کیا۔ آرمی چیف کو جاری آپریشنز اور علاقے کی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بعد ازاں، جنرل عاصم منیر نے سی ایم ایچ بنوں میں زخمی فوجیوں کی عیادت کی، ان کے حوصلے اور ثابت قدمی کو سراہا اور دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والے شہریوں کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
بنوں میں فوجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے حملہ آوروں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے میں جوانوں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ریاست کے استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو فوری طور پر بے اثر کر دیا گیا اور اس حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے اسلام دشمن خوارج کے اصل عزائم بے نقاب ہو چکے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی اتحاد ضروری ہے اور افواجِ پاکستان ملک کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
آرمی چیف نے ایک بار پھر واضح کیا کہ فتنہ الخوارج سمیت مختلف دہشت گرد گروہ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین سے کارروائیاں کر رہے ہیں، اور ان حملوں میں غیر ملکی ہتھیاروں کا استعمال اس بات کا ثبوت ہے کہ افغانستان ایسے عناصر کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے امن و استحکام میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ منطقی انجام تک جاری رہے گی۔