سولر پینل صارفین کے لیے بری خبر، 18 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑے گا

ملک بھر میں ڈھائی لاکھ افراد نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سولر انرجی سے مستفید ہورہے ہیں جن کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے

لاہور: سولر پینل استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بری خبر، وفاقی محتسب برائے انکم ٹیکس کے فیصلے کے مطابق نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی پیدا کرنے والے صارفین کو 18 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے ملک بھر میں تقریباً ڈھائی لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب کا کہنا ہے کہ بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں نے یہ ٹیکس وصول نہ کر کے سرکاری خزانے کو 9.8 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ اس فیصلے کے بعد نیٹ میٹرنگ کے ذریعے بجلی پیدا کرنے اور فروخت کرنے والے صارفین پر مالی بوجھ بڑھنے کا امکان ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان دنیا میں شمسی توانائی کے لیے چھٹا موزوں ترین ملک ہے، جہاں روزانہ اوسطاً 9 گھنٹے سورج کی روشنی دستیاب ہوتی ہے۔ اس کے باوجود ملک میں بجلی کے کل 3 کروڑ 70 لاکھ صارفین میں سے صرف ڈھائی لاکھ افراد نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سولر انرجی سے مستفید ہو رہے ہیں۔

ماہرین نے وفاقی ٹیکس محتسب کے اس فیصلے کو منفی قرار دیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے پاکستان میں شمسی توانائی کی پیداوار متاثر ہو سکتی ہے، کیونکہ اضافی ٹیکس لگنے سے عوام سولر انرجی کی طرف کم مائل ہوں گے۔

 

 

 

 

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین