کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک خاص قسم کے کاکروچ کا دودھ غذائیت کے لحاظ سے بھینس کے دودھ سے بھی زیادہ فائدہ مند ہو سکتا ہے؟ سائنسدانوں کے مطابق، اس دودھ میں پروٹین، چکنائی اور شکر کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے، جو اسے ایک "سپر فوڈ” بنا سکتی ہے۔ تاہم، فی الحال یہ عام لوگوں کے لیے دستیاب نہیں، اور ماہرین اس کی بڑے پیمانے پر پیداوار کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
لوگ عام طور پر پالک، بیر اور گری دار میوے کو سپر فوڈ سمجھتے ہیں کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں، لیکن سائنسدانوں کے مطابق، مستقبل میں کاکروچ کا دودھ بھی ایک نیا سپر فوڈ بن سکتا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک خاص قسم کے کاکروچ (Diploptera punctata) کا دودھ غذائیت کے لحاظ سے گائے کے دودھ سے تین گنا زیادہ فائدہ مند ہے۔
یہ تحقیق غذائی ماہرین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے کیونکہ اس دودھ میں پروٹین، صحت مند چکنائی اور شکر کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے، جو جسم کے خلیات کی نشوونما میں مدد دیتی ہے۔ 2016 میں سائنسدانوں نے پیسیفک بیٹل کاکروچ کے اس دودھیا مائع کا مطالعہ کیا جو یہ اپنے بچوں کو خوراک کے طور پر دیتا ہے۔ تحقیق کے دوران یہ معلوم ہوا کہ جب کاکروچ کے بچے یہ مائع پیتے ہیں تو ان کے معدے میں مخصوص کرسٹل بنتے ہیں، جو غذائیت کا بہترین ذریعہ ہوتے ہیں۔
مزید تحقیق کے بعد ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ کاکروچ کے دودھ میں بھینس کے دودھ کے مقابلے میں تین گنا زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں، جبکہ اس میں پروٹین، مفید شکر اور دیگر غذائی اجزاء بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین اسے ممکنہ طور پر ایک پائیدار اور متبادل خوراک کا ذریعہ تصور کر رہے ہیں۔
تاہم، ابھی یہ دودھ عام لوگوں کے لیے دستیاب نہیں، کیونکہ سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ اسے بڑے پیمانے پر پیدا کرنے کا کوئی مؤثر اور عملی طریقہ دریافت کیا جائے۔ اگر مستقبل میں ایسا ممکن ہو سکا تو یہ خوراک کا ایک نیا اور منفرد ذریعہ بن سکتا ہے۔