بلیوں کے شہریوں پر حملے، روزانہ درجن بھر کیس رپورٹ ہونے لگے

جناح اسپتال میں روزانہ 10 سے 12 افراد بلیوں کے کاٹنے کا شکار ہو کر رپورٹ ہو رہے ہیں

کراچی میں کتے کے کاٹنے کے واقعات پہلے ہی عام تھے، لیکن اب شہریوں پر بلیوں کے حملوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ روزانہ تقریباً 100 افراد کتوں اور بلیوں کے کاٹنے کا شکار ہو رہے ہیں، جن میں سے ایک درجن کیسز بلیوں کے حملے کے ہیں۔ اسپتالوں میں ان کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بلی کے کاٹنے سے بھی ریبیز پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

کراچی میں کیٹ بائیٹ (بلی کے کاٹنے) کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ جناح اسپتال میں روزانہ 10 سے 12 افراد بلیوں کے کاٹنے کا شکار ہو کر رپورٹ ہو رہے ہیں، جبکہ سول اسپتال میں رواں سال اب تک 13 شدید نوعیت کے (تھرڈ ڈگری) کیٹ بائیٹ کیسز درج کیے جا چکے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے کتے کے کاٹنے سے ریبیز کا خطرہ ہوتا ہے، ویسے ہی بلی کے حملے سے بھی یہ بیماری پھیل سکتی ہے۔ جناح اسپتال کے ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر عرفان کے مطابق اسپتال میں روزانہ 100 سے زائد مریض ریبیز کے شبہ میں لائے جاتے ہیں، جن میں 10 سے 12 کیس بلیوں کے کاٹنے کے ہوتے ہیں۔ انہوں نے شہریوں کو خبردار کیا کہ ویکسین شدہ پالتو بلیاں بھی کاٹ سکتی ہیں، اس لیے احتیاط ضروری ہے۔

سول اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق کراچی میں 2024 کے ابتدائی دو ماہ میں ریبیز کے 1,241 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، جبکہ بلیوں کے حملے سے متاثرہ 13 شدید نوعیت کے کیسز بھی سامنے آ چکے ہیں۔

ماہرین نے شہریوں کو محتاط رہنے اور اگر بلی یا کتا کاٹ لے تو فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین