کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس سپریم کورٹ کے فیصلے کی واضح خلاف ورزی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم بینچ نے قرار دیا تھا کہ آرڈیننس صرف ایمرجنسی کی صورت میں آسکتا ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ پارلیمنٹ اجلاس کے فوری بعد کوئی آرڈیننس جاری نہیں ہو سکتا۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اپنے ہی فیصلے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ حکومت آرڈیننس کے ذریعے ججز کو سیاست میں ملوث کررہی ہے۔ آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے اور عدالتی فیصلے تک اس پر عمل درآمد روکا جائے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جو ترمیم لائی جا رہی ہے آج ہم اس کے خلاف پٹیشن دائر کرنے آئے تھے۔آئین کی آزادی کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2023 میں بھی پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف ہماری درخواست تھی۔ 2007 میں بھی ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے تھے اور اب بھی کھڑے رہیں گے۔